‫‫کیٹیگری‬ :
09 September 2017 - 14:39
News ID: 429868
فونت
سراج الحق:
امیر جماعت اسلامی پاکستان کے امیر نے اسلام آباد میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر ایک سرکاری وفد بنگلہ دیش اور برما بھیجا جائے تاکہ بنگلہ دیش کی حکومت اور فوج کو ایمانی غیرت کا مظاہرہ کرنے پر آمادہ کیا جائے کہ برمی مہاجرین کا قتل عام رکوانے اور انہیں پناہ دینے کی بجائے بندوق کی نوک پر انہیں واپس نہ بھجوایا جائے جہاں انہیں زندہ جلایا جا رہا ہے۔
سراج الحق

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے برما میں مسلمانوں پر پرتشدد کارروائیوں اور ان کے قتل عام کے خلاف اسلام آباد آبپارہ چوک سے برما سرینا چوک تک احتجاجی مارچ کی قیادت کی جس میں ہزاروں افراد شریک ہوئے۔ اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ دنیا بھر کے مسلمان ایک جسم کی مانند ہیں اور مظلوم کا ساتھ دینا اللہ کا حکم ہے۔ برما کے مسلمانوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ زندہ انسانوں کو جلایا اور معصوم بچوں کو ذبح کیا جا رہا ہے، ان حالات میں ہم خاموش تماشائی نہیں بن سکتے۔ انہوں نے عالم اسلام کے حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ برما کے سفیروں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر فوری طور پر اپنے ممالک سے نکالا جائے اور پاکستانی سفیر کو برما سے واپس بلایا جائے۔ روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر برما کے خلاف عالمی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے۔ ہمارے حکمران گونگے، بہرے اور اندھے ہیں جو برما کے مسلمانوں کی نسل کشی پر خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا مقصد اپنے ملک کی املاک کو نقصان پہنچانا نہیں، ہم احتجاج کے ذریعے عالمی ضمیر کو جگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر او آئی سی کا اجلاس بلا کر روہنگیا مسلمانوں کے تحفظ کے لیے مشترکہ لائحہ عمل بنایاجائے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکمران کہتے ہیں کہ برما کے سفارتخانے کی طرف مارچ سے پاکستان کو نقصان ہوگا میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان کو برما کے سفارت خانے کی طرف مارچ سے نہیں، حکمرانوں کی بےحسی اور امریکی غلامی کی وجہ س نقصان ہو رہا ہے۔ بزدل حکمران امریکی خوف سے برما کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ کھڑا ہونے کی بجائے برما کے سفارتخانے کی حفاظت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ شاہد خاقان عباسی کو آج بھی یقین نہیں کہ وہ وزیراعظم ہیں اگر انہیں یقین ہوتا تو وہ ضرور برما کے مظلوم مسلمانوں کے لیے عالمی برادری کے ساتھ کھڑے نظر آتے لیکن ان کی بےحسی کا یہ عالم ہے کہ وہ مظلوموں کے حق میں ایک لفظ بھی کہنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان اور برما نے ایک معاہدے پر دستخط کر رکھے ہیں کہ جہاں بھی اقلیتوں پر ظلم ہوگا، وہاں کی حکومت کےخلاف عالمی عدالت میں مقدمہ درج کرایا جائے گا۔ اس معاہدے کے تحت پاکستان کو برما کی حکومت کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ درج کرانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ سلامتی کونسل اور او آئی سی کے اجلاس بلاکر برما میں جاری مسلمانوں کے قتل عام کو رکوانے کے فوری اقدامات کیے جائیں۔ اگر روانڈا میں قتل عام پر بین الاقوامی عدالت کو سووو پر براہ راست بمباری کا حکم دے سکتی ہے اور روانڈا کی فوج کے جرنیلوں کو سزائیں سناسکتی ہے تو برما کے جرنیلوں کے خلاف مقدمات کیوں درج نہیں کیے جاسکتے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ راحیل شریف کی کمانڈ میں 45 اسلامی ممالک کی افواج کے اتحاد کے قیام کا مقصد دہشتگردی کا خاتمہ تھا، میں راحیل شریف اور مسلم ممالک کے حکمرانوں سے پوچھتا ہوں کہ کیا برما میں دہشتگردی نہیں ہو رہی، آخر یہ اتحاد مظلوم مسلمانوں کے کام کب آئے گا؟. سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ فوری طور پر ایک سرکاری وفد بنگلہ دیش اور برما بھیجا جائے تاکہ بنگلہ دیش کی حکومت اور فوج کو ایمانی غیرت کا مظاہرہ کرنے پر آمادہ کیا جائے کہ برمی مہاجرین کا قتل عام رکوانے اور انہیں پناہ دینے کی بجائے بندوق کی نوک پر انہیں واپس نہ بھجوایا جائے جہاں انہیں زندہ جلایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ برما حکومت کو دوٹوک پیغام دیا جائے کہ مسلمانوں کا قتل عام بند کیا جائے۔ اگر حکومت نے آج برما کے مسلمانوں کے تحفظ کے لیے آواز بلند نہ کی تو کل کو بھارت اور مغرب و یورپ کے ممالک میں مسلم اقلیتوں کا اسی طرح قتل عام شروع ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم پرامن لوگ ہیں اور اپنے مظلوم بھائیوں پر ظلم کے خاتمہ تک اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہاکہ اگر حکومت نے برمی سفیر کو ملک بدر کرنے، میانمار کا سفارتخانہ بند کرنے، برما سے تجارتی تعلقات کا خاتمہ، سرکاری وفد بنگلہ دیش اور برما بھجوانے، او آئی سی اور سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے اور عالمی عدالت انصاف میں برما کے خلاف مقدمہ کرانے کے پانچ مطالبات تسلیم نہ کیے اور ان پر فوری عمل درآمد شروع نہ کیا تو میں آئندہ چند روز میں ملک بھر سے اپنے کارکنوں اور عوام کو اسلام آباد بلاﺅں گا او ر پھر لاکھوں کی تعداد میں آنے والے غیرت مند عوام حکمرانوں کے محلوں کا گھیراﺅ کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے کارکن امریکہ اور بھارت سے نہیں، اللہ سے ڈرنے والے اور جذبہ جہاد سے سرشار ہیں، ان کا راستہ روکنا حکمرانوں کے بس کی بات نہیں۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬