رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ میں مقیم ایرانی شہریوں اور دانشوروں کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے جانے والے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے صدر حسن روحانی نے کہا کہ جامع ایٹمی معاہدہ خطے اور دنیا کی تاریخ میں ہمیشہ باقی رہے گا۔
صدر کا کہنا تھا کہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ ایرانیوں نے ہمیشہ اپنے وعدوں کی پاسداری کی ہے اور جب تک فریق مقابل عہد کا پابند ہے، ایران بھی اپنے عہد کی پابندی کرتا رہے گا۔
صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والوں کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم کے حقوق کو پامال کرنے والوں کو مناسب اور بھرپور انداز میں جواب دیا جائے گا۔
صدر مملکت نے کہا کہ جوہری معاہدہ چند فریقی معاہدہ ہے جس کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے توثیق کی ہے۔
انہوں نے کہا جوہری معاہدے سے نکلنے کا مطلب یہ ہے کہ کوئی حکومت کسی واضح سیاسی معاہدے کو پامال کر دے اور یہ کوئی قابل فخر بات نہیں ہے۔
انہوں نےانیس مئی دوہزار سترہ کے انتخابات میں ایرانی عوام کی بھر پورشرکت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات میں ایرانی عوامی کی بھرپور شرکت نے ثابت کردیا ہے کہ ایرانی قوم، زندہ قوم ہے اور اسے اپنے ملک کے مستقبل سے گہری دلچسپی ہے۔
صدر روحانی نے کہا کہ ان کی تقریب حلف برداری میں دنیا کے ایک سو پانچ ممالک کے رہنما اور اعلی حکام کی شرکت سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ عالمی برادری ایرانی قوم، انتخابات اورعوامی مینڈیٹ کا احترام کرتی ہے۔
قبل ازیں اتوار کی شام نیویارک کے جان ایف کینیڈی ایئر پورٹ پہنچنے کے فورا بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ ایران دنیا کے ساتھ وسیع تعاون کی اسٹریٹیجی پرعمل پیرا ہے اور عالمی فورموں پر اس اسٹریٹیجی پر آسانی کے ساتھ عمل کیا جاسکتا ہے۔
صدر کا کہنا تھا کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کرکے ایران کی عظیم قوم کی آواز دنیا والوں کے کانوں تک پہنچائیں گے۔
صدر حسن روحانی کہا کہ آج عالم اسلام کے سامنے بہت سی مشکلات ہیں جن میں میانمار کے مظلوم روہنگیا مسلمانوں کا معاملہ سب سے اہم ہے۔
صدر ایران نے کہا کہ وہ جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرکے، اہم ترین علاقائی اور بین الاقوامی مسائل اور خاص طور سے روہنگیا مسلمانوں کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف کو کھل کر بیان کریں گے۔
صدر حسن روحانی، جنرل اسمبلی سے خطاب کے علاوہ بعض ملکوں کے سربراہوں سے ملاقات اور اہم ترین علاقائی اور عالمی مسائل نیز، دوطرفہ تعلقات کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا بہترواں اجلاس انیس ستمبر کو شروع ہوگا اور پچیس ستمبر تک جاری رہے گا۔ صدر حسن روحانی بیس ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰