‫‫کیٹیگری‬ :
18 September 2017 - 18:40
News ID: 430001
فونت
سابق ایرانی پارلیمںٹ ممبر:
سابق ایرانی پارلیمںٹ ممبر نے رسا نیوز کے رپورٹر سے گفتگو میں کہا: کردستان عراق کے استقلال کے سلسلے میں رفرنڈم ، اسلامی دنیا میں ایک نئے منحوس اسرائیل کی تشکیل ہے جو شکست سے روبرو ہوگی ۔
 ناصر سودانی

سابق ایرانی پارلیمںٹ ممبر ناصر سودانی نے رسا نیوز کے رپورٹر سے اھواز میں گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی جانب اشارہ کیا کہ عراق کی پوری سرزمین مختلف ادیان و مذاھب و قوموں کی سرزمین ہے کہا: عراق کے فتنے اور داعش کے حملے کہ جس کا نطفہ اس ملک میں آل سعود ، بعثیوں ، صھیونیوں اور امریکن کے ہاتھوں ڈالا گیا شکست اور ناکامی سے روبرو ہوا ہے ۔

سابق ایرانی پارلیمںٹ ممبر نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ موجودہ حالات میں تجزیہ عراق کا ڈراما ، اسلام کے دشمنوں اور عالمی صھیونیت کا ایک نیا پروجیکٹ ہے کہا: عراق کے تجزیہ کا صھیونی پروجیکٹ ، کردستان میں رفرنڈم کی صورت میں در حال وقوع ہے جبکہ عراقی کرد خود اس چیز کے سخت مخالف ہیں ۔

امیرالمؤمنین(ع) یونیورسٹی کے وی سی نے غاصب صھیونیت کی جانب سے اس رفرنڈم کی حمایت کئے جانے کو اسلامی دنیا میں سامراجیت کا ایک نیا فتنہ جانا اور کہا: یہ اقدام اسلامی سرزمین میں ایک نئے اسرائیل کی تشکیل ہے اگر چہ یہ پیروجیکٹ ناکامی و شکست سے روبرو ہوگا ۔

سودانی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ عراقی صھیونیوں کے اس نئے فتنہ کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے کہا: کردستان عراق کے پاس زمینی ذخائر موجود نہیں ہیں ، کرکوک عراق کا وہ اہم علاقہ ہے جسے کرد اپنا اقتصادی مرکز کے نگاہ سے دیکھ رہے ہیں ۔

انہوں نے کرکوک اور عراق کی اکثر عوام کی جانب سے اس رفرنڈم کی مخالفت کئے جانے کی جانب اشارہ کیا اور کہا: کردستان عراق کا رفرنڈم ناکامی اور شکست سے روبرو ہوگا ، البتہ قانونا پوری ملت عراق کو اس رفرنڈم میں شریک کیا جانا چاہئے تاکہ کردستان عراق کے استقلال اور عدم استقلال کا معاملہ سب پر واضح ہوسکے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۵۲

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬