رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، علمائے فلسطین کونسل لبنان نے اپنی نشست کے اختتام پر حماس کے ہاتھوں غزه پٹی کنٹرول کمیٹی منحل کئے جانے پر انہیں سراہا اور کہا: حماس کا یہ عمل فلسطینی صفوں میں اتحاد و ھمدلی کا سبب ہوگا ، فلسطین کی اہمیت ، استقامت کی حفاظت اور فلسطین کی مکمل آزادی تک فلسطینی گروہوں کے اتحاد میں ہی پوشیدہ ہے ۔
اس کونسل نے بیان کیا: عین الحلوه کیمپ میں بحران کا ختم نہ ہونا تعجب برانگیز ہے کیوں کہ عین الحلوه کیمپ کے تمام فلسطینی ، علاقے کی امنیت اور لبنان کے داخلی مسائل میں عدم مداخلت پر متفق ہیں مگر پھر بھی اس کیمپ میں بحران موجود ہے جو تعجب برانگیز ہے ۔
انہوں نے کہا: عین الحلوه کیمپ میں موجود تمام گروہوں سے ہمارا مطالبہ ہے کہ ان سخت حالات میں خود کو وظیفہ شناس سمجھیں اور کیمپ کی سیکوریٹی پر دھیان دیں ، اس حوالے سے وانٹیڈ اور حکومت کو مطلوبہ افراد کا معاملہ حل کیا جائے اور لبنان میں ملت فلسطین کے شھری حقوق پر خصوصی توجہ دی جائے ۔
علمائے فلسطین کونسل لبنان نے میانماری مسلمانوں کے قتل عام کی شدید مذمت کی اور کہا: میانمار میں مسلم کشی اور نسلی پاکسازی بہ شدت محکوم ہے ، عالمی فورسز اور انسان دوستانہ امداد کا ارسال اور جنایتکاروں کا محاکمہ لازمی ہے کیوں کہ یہ لوگ جنگی جنایتکار شمار کئے جاتے ہیں ۔
اس کونسل نے ملت فلسطین و مسجد الاقصی کے خلاف صھیونیوں کی مستقل جنایتوں اور ان جنایتوں پر عالمی برادری اور سلامتی کونسل کی خاموشی کو بدنما داغ بتایا ۔
علمائے فلسطین کونسل لبنان نے استقامت لبنان و فلسطین سے اپنی مکمل حمایت اور صھیونی دشمنوں سے ہر قسم کے تعلقات کو شرعا حرام جانا اور کہا: صہیونیت کا ہر قسم کا تعاون خدا و رسول اکرم حضرت محمد(ص) سے خیانت اور حرام ہے ۔
انہوں نے واضح طور سے کہا: صھیونی اور امریکی پروجیکٹ ، علاقہ کو ٹکڑوں میں باٹنے اور مسجد الاقصی و ملت فلسطین کے خلاف صھیونی جنایتوں سے رخ موڑنے پر استوار ہے نیز تکفیری پروجیکٹ اسلام کا چہرہ بگاڑ کر پیش کرنے کے لئے بنایا گیا ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۹۸