رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فرانس کے صدر امانوئیل میکرون نے جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب میں کہاکہ ایران اور پانچ جمع ایک گروپ کے مابین ہونےوالے معاہدے کی حفاظت نہ کرنا ایک غیرذمہ دارانہ اقدام ہے -
فرانسیسی صدر نے موسمیات اور ماحولیات سے متعلق پیرس سمجھوتے کے بارے میں بھی کہ امریکی صدر جس سے نکلنے کا اعلان پہلے ہی کرچکے ہیں کہاکہ فرانس دیگر ملکوں کےساتھ مل کر پیرس سمجھوتے پر عمل درآمد کو جاری رکھےگا - انہوں نے کہا کہ پیرس سمجھوتے پر پھر سے بات نہیں ہوسکتی -
ونزوئیلا کے صدر نیکولس مادورو نے بھی ونزوئیلا کے بارے میں امریکی صدر ٹرمپ کے بیان کے جواب میں ٹرمپ کو عالمی سیاست میں ایک نیا ہیٹلر قراردیا -
سوئیڈن کے سابق وزیراعظم کارل بیلڈٹ نے بھی اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ ان کا ملک ایٹمی معاہدے کی حمایت کرتا ہے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ٹرمپ کی تقریرپر تنقید کی انہوں نے اپنے ٹوئیٹر پیج پر لکھا ہے کہ یہ تقریر نامناسب تھی -
امریکی وزارت خارجہ کے سابق ترجمان جان کربی نے بھی ٹرمپ کی تقریر کو امریکا کے لئےشرمندگی کا باعث قراردیا اور کہاکہ ٹرمپ دوطرفہ احترام اور تعاون کے بجائے جنگ اور تنازعے کی بات کررہے ہیں -
امریکی ریاست کیلی فورنیا کی سینیٹر ڈیانہ فنسٹائن نے بھی اپنے ٹوئیٹر پر پیج پر لکھا ہے کہ اقوام متحدہ امن و صلح کی تقویت کا پلیٹ فارم ہے جبکہ ٹرمپ نے اس کو جنگ اور دھمکیوں کے لئے استمعال کیا ہے -
سابق امریکی صدر باراک اوباما کے مشیر بن روڈز نے بھی ایران کے خلاف ٹرمپ کے مخاصمانہ بیانات پر تنقید کرتے ہوئے اپنے ٹوئیٹر پیج پر لکھا ہےکہ ٹرمپ نے ہمارے اتحادیوں کو مکمل طور پر اپنے سے دور کرلیا ہے -
امریکا کے سابق نائب وزیرخارجہ نیکلس برنز نے بھی ٹرمپ کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ کا بیان مبالغہ آرائی اور لفاظی تھا -
انہوں نے کہا کہ ان کی باتوں میں کوئی بھی نکتہ ایسا نہیں تھا جو مذاکرات پر منتج ہوسکتاہو -
نیٹو میں امریکاکے سابق سفیر نے بھی کہا کہ امریکی صدر کو چاہئے کہ وہ دنیا کے ملکوں کو اپنے ساتھ ملا کررکھیں جبکہ شمالی کوریا کے بارے میں ان کے لب و لہجےنے ہر طرح کی مصالحت اور مذاکرات کے دروازے کو بندکردیا ہے -/۹۸۸/ ن۹۴۰