20 September 2017 - 23:36
News ID: 430033
فونت
شاہ اویس نورانی:
جے یو پی کے مرکزی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھاکہ مستحکم جمہوریت کیلئے پارلیمنٹ کی بالادستی ضروری ہے، ملکی سلامتی اور قومی مفاد کے معاملات پر سیاسی و عسکری قیادت یکسو ہو جائے تو کوئی ہمارے کردار پر انگلی نہ اٹھائے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلامی انتہا پسندی کیخلاف بات کرنیوالے ٹرمپ کو ہندو، یہودی اور عیسائی انتہا پسندی کیوں نظر نہیں آتی۔
شاہ اویس نورانی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ شاہ اویس نورانی نے لاہور میں محرم الحرام کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جے یو پی محرم کے دوران فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے کردار ادا کرے گی، تمام مکاتب فکر جیو اور جینے دو کی روش اختیار کریں، محرم میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے تمام مسالک کے علماء اپنی ذمہ داریاں پوری کریں، منبر و محراب سے امن و محبت کا پیغام دیا جائے۔

شاہ اویس نورانی نے مزید کہا کہ حسینیت اور یزیدیت کی جنگ آج بھی جاری ہے۔ امریکہ دور حاضر کی یزیدی قوتوں کا سرغنہ ہے۔ پیغام حسین کا اپنانے اور پھیلانے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے کہا کہ مستحکم جمہوریت کیلئے پارلیمنٹ کی بالادستی ضروری ہے، ملکی سلامتی اور قومی مفاد کے معاملات پر سیاسی و عسکری قیادت یکسو ہو جائے تو کوئی ہمارے کردار پر انگلی نہ اٹھائے، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اسلامی انتہا پسندی کیخلاف بات کرنیوالے ٹرمپ کو ہندو، یہودی اور عیسائی انتہا پسندی کیوں نظر نہیں آتی۔

انہوں نے کہا کہ ٹھوس حکمت عملی کے تحت دنیا کو بھارت کی پاکستان میں مداخلت سے آگاہ کرنا ہوگا، بھارت بلوچ علیحدگی پسندوں پر بھاری سرمایہ کاری کر رہا ہے، سوئٹزر لینڈ کی سرزمین کا آزاد بلوچستان کی مہم کیلئے استعمال ہونا افسوسناک ہے، ملک کی مضبوطی جمہوریت اور آئین کی پاسداری میں ہے، اعتماد سازی اور بدگمانی کے خاتمے کیلئے پاک افغان مذاکرات اور باہمی رابطے ضروری ہیں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬