رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے کہا کہ امریکہ، گذشتہ برسوں میں ان مراکز میں شامل رہا ہے جہاں سے ایران کے حکومتی مراکز اور اداروں پر سائبر حملے کئے گئے ہیں اور ایرانی شہریوں کے سائبر حملوں میں ملوث ہونے کے امریکی الزامات، غلط اور بے بنیاد ہونے کے ساتھ ہی سوشل میڈیا اور اطلاعات تک رسائی کی آزادی کے ابتدائی حقوق کے منافی ہیں۔
بہرام قاسمی نے تاکید کے ساتھ کہا کہ ایرانی شہریوں کے خلاف امریکہ کی نئی پابندیاں، ایران کو پریشان کرنے اور ملت ایران پر جو امریکہ کی زیادہ طلبی اور جنگ پسندانہ پالیسیوں کے خلاف ڈٹی ہوئی ہے، پابندیاں عائد کرنےکی ایک اور مثال ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے حکومت امریکہ کی جانب سے ایران کے سلسلے میں اس طرح کی مخاصمانہ پالیسیاں جاری رکھنے کی بابت خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امریکی سیاستداں، اپنی شکست خوردہ پالیسیوں، غلط طرز عمل، ایرانو فوبیا پھیلانے اور ایران دشمن پالیسیوں کے بارے میں سوچیں اور احمقانہ روش کو ترک کرتے ہوئے دانشمندانہ راستہ اختیار کریں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے رکن ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے بھی کہا ہے کہ تمام رپورٹوں سے یہی ثابت ہوتا ہے کہ ایران نے ایٹمی سمجھوتے کی پابندی کی ہے تاہم امریکہ، ایٹمی سمجھوتے کے سلسلے میں غیرمنطقی اور متضاد موقف اختیار کئے ہوئے ہے۔
علی اکبر ولایتی نے تہران میں بلجیئم کی پارلیمنٹ کے اسپیکر زیگفرائیڈ بریک سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی سمجھوتہ صرف ایران اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ سمجھوتہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک ایساسمجھوتہ ہے جس پر عالمی برادری کا اتفاق ہے۔ ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے بین الاقوامی حالات پر نظر رکھنے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ماضی کے برخلاف کہ جب بین الاقوامی حالات علاقائی مسائل کو تبدیل کردیا کرتے تھے آج کے دور میں علاقائی تبدیلیوں نے، عالمی حالات کو متاثر کر دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران دہشتگردی کے خلاف جنگ کو اپنی اصولی پالیسی سمجھتے ہوئے اس پر پوری طرح کاربند ہے اور دشمنانہ سازشوں کے مقابلے میں علاقے کی قانونی حکومتوں کی مدد کرتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی وزارت خزانہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اپنے مخاصمانہ اقدامات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے چودہ ستمبر کو سات ایرانیوں اور دو کمپنیوں پر ایران کے میزائلی پروگرام سے منسلک ہونےاور سائبر کرائم سمیت مختلف بہانوں سے پابندیاں عائد کردیں ہیں ۔/۹۸۸/ ن۹۴۰