رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے چیئرمین علاالدین بروجردی نےمسعود بارزانی کی جانب سے علیحدگی کیلئے ریفرنڈم کے انعقاد پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عراق سے کردستان کی علیحدگی کی صورت میں اس کے سنگین اقتصادی، سماجی اور فوجی نتائج برآمد ہوں گے۔
علاالدین بروجردی نے کہا کہ ایران،عراق کے ہمسایہ ممالک اور اقوام متحدہ نے عراق کی ارضی سالمیت پر تاکید کی ہے لیکن غاصب صیہونی حکومت اس قسم کی پالیسی کے خلاف ہے۔
ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے چیئرمین نے کردستان کے علاقے کی علیحدگی کی صورت میں عراق اورعلاقے کے ممالک کی جانب سے اسے تسلیم نہیں کیا جائیگا کہا کہ کردستان میں ہونے والا ریفرنڈم غیر قانونی اور ناقابل قبول ہے۔
دوسری جانب علاالدین بروجردی نے گزشتہ روز ارنا کے نمائندے کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران مخالف ٹرمپ کے الزامات بے بنیاد ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران نے ہمیشہ دہشتگردوں کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کیا ہے جبکہ امریکہ خطے میں دہشتگردوں کی حمایت اور ان کے پھیلاو میں ملوث ہے۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے حالیہ اجلاس میں تمام ممالک نے ٹرمپ کے ایران مخالف بے بنیاد بیانات پر ردعمل کا اظہار کیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے بے بنیاد بیانات اقوام متحدہ کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/