رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ڈاکٹر علی لاریجانی نے روسی شہرسینٹ پیٹرز برگ میں بین الپارلیمانی یونین اسمبلی کی 137ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی قوم کے خلاف سنگین جرائم اور سازشوں میں ملوث ہونے پرامریکہ کی ایک سیاہ تاریخ ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ حیرت کی بات ہے کہ پاسداران انقلاب فورس (IRGC) جو ایک عوامی فورس ہےاس پرامریکہ کی جانب سے دہشتگردی کا الزام لگایا جارہا ہے.
علی لاریجانی نے مزید کہا کہ آج امریکہ نے دنیا میں ایسے حالات پیدا کئے ہیں جونہ صرف ثقافتی، مذہبی اور قومی مکالمے کے لئے سازگارنہیں ہیں بلکہ امریکی صدر کی حالیہ غیرذمہ دارانہ باتوں کی وجہ سے ناامیدی کی فضا میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے خلاف امریکی سازشوں کی ایک طویل تاریخ ہے مگر اس کے باوجود ایرانی قوم نے اپنی مزاحمت ختم نہیں کی اور جدوجہد جاری رکھی جس کی وجہ سے 1979 میں امریکہ کی کٹھ پتلی حکومت کو گرایا اور فتح حاصل کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نہ تو بین الاقوامی معاہدوں پر قائم رہتا ہے اور نہ ہی اقوام متحدہ کا احترام کرتا ہے، اگر امریکہ کو جوہری ہتھیاروں کی اتنی فکر ہے تو وہ کیوں ناجائز صہیونی حکومت کو نہیں روکتا۔ علی لاریجانی نے کہا کہ اب کون امریکہ کی باتوں پر یقین کرے گا جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران نے بارہا اس مؤقف کو دوہرایا ہے کہ ہماری دفاعی حکمت عملی میں مہلک ہتھیاروں کے لئے کوئہ جگہ نہیں ہے.
اس موقع پر انہوں نے شام کے مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شام میں قیام امن کے لئے ایران، روس اور ترکی کے درمیان تعمیری تعاون کا آغاز کیا گیا اور اس کا سلسلہ آستانہ عمل کے تحت جاری ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰