23 November 2017 - 22:03
News ID: 431942
فونت
حجت الاسلام سید ابراھیم رئیسی :
آستان قدس رضوی کےمحترم متولی نے کہا : داعش کی نابودی کا سبب جھادی اور انقلابی مدیریت جو نہ کسی قسم کی سہولیات کے انتظار میں رہی اور نہ ہی عالمی طاقتوں سے خوفزدہ ہوئی ۔
حجت ‌الاسلام والمسلمین سید ابراھیم رئیسی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آستان قدس رضوی کےمحترم متولی نے کہا: جھادی اور انقلابی مدیریت جو نہ کسی قسم کی سہولیات کے انتظار میں رہی اور نہ ہی عالمی طاقتوں سے خوفزدہ ہوئی ؛ یہی چیز داعش کی نابودی کا سبب بنی۔

آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ حجت الاسلام والمسلمین سید ابراھیم رئیسی نے شہر سرخس کی عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا؛ کمانڈر قاسم سلیمانی نے رھبر معظم انقلاب کو سرکاری طور پر داعش کے خاتمے کی خبر دی؛ اس دہشتگرد ٹولے کی نابودی کی خبر بہت ہی خوشی کی بات ہے۔

مجمع تشخیص مصلحت نظام کے رکن نے وضاحت دیتے ہوئے کہا: جو چیز داعش کی نابودی کا سبب بنی وہ انقلابی اور جہادی منیجمنٹ اور مدیریت تھی۔ جو نہ کسی قسم کی سہولیات کے انتظار میں رہی اور نہ عالمی طاقتوں سے خوفزدہ ہوئی، بلکہ وہ خداوند متعال کی قدرت و ارادہ اور حضرت رضا علیہ السلام کی مدد اور’’ہم یہ کر سکتے ہیں‘‘ کے نعرے پر اعتقاد رکھتی تھی۔

اس کا کہنا تھا: دفاع مقدس کے بعد آج ایک بار پھر سے ہم نے دنیا پر یہ ثابت کر دیا؛ جہاں پر بھی خبیث افراد کی شرارت ہو گی، ایران سے تعلق رکھنے والے افراد فولادی قوت وارادہ کے ساتھ ان کے ظلم کا خاتمہ کر دیں گے۔

مجلس خبرگان رھبری کی ھیئت رئیسہ کے رکن نے کہا: یہ ثابت ہو گیا اگر ایک دن خرمشہر کی آزادی ممکن ہوئی اور آج عراق اور سوریہ آزاد ہوا تو یہ انقلابی تحریک ایک دن خبر دے گی’’ قدس شریف بھی آزاد ہو گیا‘‘ اور ہم اس چیز کو بہت قریب جانتے ہیں۔

آستان قدس رضوی کے محترم متولی کا کہنا تھا: اگر سوریہ اور عراق میں داعش سے جنگ نہ کرتے تو آج ہمیں یہ جنگ اسلامی جمہوریہ ایران کے مختلف شہروں، تہران، اصفہان، مشھد اور دوسرے باقی شہروں لڑنا پڑتی؛کیونکہ داعش کو وجود میں لانے کا اصلی ھدف ایران تھا اور قدم بہ قدم اسی سمت و سو میں حرکت کر رہے تھے ؛ لیکن رھبر معظم انقلاب کی تدبیر کی وجہ سے ان کے تمام پراپگینڈے خنثی ہوگئے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬