‫‫کیٹیگری‬ :
10 January 2018 - 14:04
News ID: 433576
فونت
آیت الله جعفر سبحانی:
مراجع تقلید قم میں سے حضرت آ‌یت الله جعفر سبحانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اگر ہمیں قیامت پر ایمان ہو تو ہم بہت ساری گناہوں اور خطائوں دور ہوجائیں گے کہا: بہت سارے لوگ زبان سے قیامت کا تذکرہ کرتے ہیں اور شاید کسی حد تک انہیں قیامت پر ایمان بھی ہو مگر وہ ایمان جو حق الیقین کی منزل میں ہو اس کی دستیابی نہایت دشوار کام ہے ۔
آیت الله جعفر سبحانی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آ‌یت الله جعفر سبحانی نے آج صبح اپنے درس خارج فقہ کے آغاز پر کو مسجد آعظم قم میں سیکڑوں طلاب و افاضل حوزہ کی شرکت میں منعقد ہوا، سورہ فاطر کی ۱۵ ویں آیت «يَا أَيُّهَا النَّاسُ أَنْتُمُ الْفُقَرَاءُ إِلَى اللَّهِ وَاللَّهُ هُوَ الْغَنِيُّ الْحَمِيدُ ۔ ترجمہ : اے لوگو ! تم اللہ کے محتاج ہو اور اللہ تو بے نیاز و لائق ستائش ہے» کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: اس آیت میں موجود لفظ فقیر کی ہمیں تفسیر کرنی چاہئے کہ یہاں پر فقیر سے مراد کیا ہے ؟

انہوں نے مزید کہا: معمولا فقیر اور غنی کا لفظ ، مالدار اور بے بضاعت افراد کے لئے استعمال ہوتا ہے ، مگر سورہ فاطر میں موجود لفظ فقر سے مراد بے بضاعت ہونا اور مال کا فقدان نہیں ہے بلکہ خداوند متعال کی بہ نسبت انسان کا فقرِ ذاتی مراد ہے کہ انسان ہمیشہ خداوند متعال کا ضرورتمند اور اس کا محتاج ہے ۔

حوزه علمیہ قم میں درس خارج فقہ و اصول کے استاد نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ انسان مکمل طور سے خداوند متعال کا نیاز مند اور اس کا فقیر ہے کہا: عالم امکان ، عالم فقر و نیاز ہے اور عالم وجوب عالم استغناء و بے نیازی ہے ، خداوند متعال غنی مطلق اور انسان فقیر مطلق ہے ، انسان کے پاس جو کچھ بھی ہے وہ تمام کا تمام خداوند متعال کا عطا کردہ ہے ۔

انہوں نے مزید کہا: آیا مناسب ہے کہ وہ انسان جس کے اندر فقر ذاتی موجود ہے وہ متکبر ہو ؟ وہ خود کو دوسروں پر برتر کیسے سمجھ سکتا ہے ؟ انسان جب بھی اپنے بارے میں تحقیق و غور خوض کرے تو اسے اس بات پر نگاہ رکھنا چاہئے کہ وہ فقیر ہے اس کے پاس اپنی کوئی بھی چیز نہیں ہے بلکہ سب کا سب خدا کی عطا کردہ ہے ۔

حضرت آیت الله سبحانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ جب انسان خود اس مرحلہ میں پائے گا تو گناہیں کمتر کرے گا اور فخر فروشی سے دور رہے گا کہا: ان حالات میں انسان اس بات پر متوجہ ہوگا کہ اس کے پاس جو کچھ بھی ہے تمام کا تمام خدا کا ہے اور انسان کا ہاتھ خالی ہے ، وہ خدا کا محتاج ہے ۔

انہوں نے بیان کیا: اگر انسان اس آیت پر توجہ رکھے تو اسے قیامت پر بھی یقین ہوجائے گا ، قیامت پر ایمان و یقین نہایت دشوار کام ہے ، قیامت پر ایمان بہت ساری گناہوں اور خطاوں کی دوری کا سبب ہے ۔

اس مرجع تقلید نے یاد دہانی کی: بہت سارے لوگ زبان سے قیامت کا تذکرہ کرتے ہیں اور شاید کسی حد تک انہیں قیامت پر ایمان بھی ہو مگر وہ ایمان جو حق الیقین کی منزل میں ہو اس کی دستیابی نہایت دشوار کام ہے ، کبھی ہم سے بیان کیا جاتا ہے کہ آگ میں حرارت اور نور موجود ہے اور کبھی ہم قریب سے اس بات کا احساس کرتے ہیں جسےعین الیقین کہا جاتا ہے اور کبھی ہم آگ اور اس کی حرارت کو لمس کرتے ہیں کہ یہ حق الیقین کی منزل ہے ، انسان کو حق الیقین کی منزل تک پہونچنے کے لئے کوشش کرنی چاہئے ۔ /۹۸۸/ ن۹۷۱

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬