رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہیومن رائٹس واچ کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کینیتھ روتھ نے انسانی حقوق کے حوالے سے امریکی صدر کے کرادار کو تباہ کن قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک ڈکٹیٹر ہیں اور سعودی عرب جیسی غیر جمہوری حکومتوں کی حمایت کرتے ہیں۔صحافیوں کی عالمی تنظیم رپورٹرز وداؤٹ بارڈرز نے بھی ذرائع ابلاغ کے خلاف صدر ٹرمپ کے لفظی حملوں پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذرائع ابلاغ کے خلاف ٹرمپ کا رویہ امریکہ میں جمہوریت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر زیدرعدالحسن نے بھی کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ملک میں آزادی صحافت کے لیے خطرہ ہیں۔یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ ملک کے اندر اور بیرون ملک انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا ارتکاب کرنا صرف امریکہ کی موجودہ حکومت کا ہی خاصہ نہیں ہے بلکہ ماضی کی امریکی حکومتیں بھی اندرون اور بیرون ملک انسانی حقوق کی پامالی میں پیش پیش رہی ہیں۔
امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کی حکومت میں، دہشت گردی کے خلاف مہم کے بہانےگوانتانامو جیل کا قیام اور قیدیوں کے خلاف واٹربورڈنگ سے جیسے شکنجوں کا استعمال، انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی چیدہ چیدہ مثالیں ہیں۔
باراک اوباما کی حکومت نے بھی ڈرون حملے تیز کرکے دنیا کے مختلف ملکوں میں سیکڑوں بےگناہ اور عام شہریوں کو قتل کیا، جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔
یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکہ کی جانب سے انسانی حقوق پامال کرنے والی غاصب صیہونی حکومت نیز بحرین اور سعودی عرب جیسے ملکوں کی مسلسل حمایت کی جارہی ہے۔
بہرحال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گفتار و کردار سے بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالی کی نشاندہی ہوتی ہے۔ٹرمپ کو تارکین وطن، غیر ملکیوں اور مسلمانوں کا دشمن سمجھا جاتا ہے اور جو اپنی باتوں میں بھی دوسروں کی توہین سے گریز نہیں کرتے۔
خارجہ پالیسی کے تناظر میں بھی ٹرمپ نے اپنی صدارت کا عہدہ سبھنالنے کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے کے لیے انسانی حقوق کی خلاف ورز کرنے والے ملکوں کے سرخیل اور جنگ کے دوران بے گناہ لوگوں کے قتل عام میں ملوث ملک، سعودی عرب کا انتخاب کرکے ثابت کردیا کہ اسے انسانی حقوق کی کوئی پروا نہیں ہے۔
ٹرمپ کے ذریعے فلسطینی علاقوں میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کی حمایت اور بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے اعلان کے خلاف انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں نے کڑی نکتہ چینی کی ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰