‫‫کیٹیگری‬ :
24 April 2018 - 08:03
News ID: 435687
فونت
حجت الاسلام مختار امامی :
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان نے کہا ہے کہ پوری قوم اعلی عدلیہ کے فیصلوں کا احترام کرتی ۔
حجت الاسلام مختار امامی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان حجت الاسلام مختار امامی نے کہا ہے کہ پوری قوم اعلی عدلیہ کے فیصلوں کا احترام کرتی ہے۔

ملک بھر میں غیر اہم شخصیات سے سیکورٹی کی واپسی کے عدالتی فیصلے کو اس کے حقیقی تناظر میں دیکھنے کی بجائے اس پر منافقانہ پالیسی اختیار کی جا رہی ہے۔ عوام کو عدالتوں سے بدظن کرنے کے لیے ان مذہبی و سیاسی شخصیات سے بھی سیکورٹی واپس لے لی گئی جن کی زندگی کو شدید خطرات لاحق ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام راجہ ناصر عباس جعفری کا شمار ملک کی ان چند اہم مذہبی وسیاسی شخصیات میں سے ہیں جن کو شدید ترین سیکورٹی خطرات کا سامنا ہے۔ ملک میں اتحاد و اخوت کے فروغ کے لیے کلیدی کردار ادا کرنے والی شخصیات ملک دشمن طاقتوں کے نشانے پر ہیں۔اتحاد بین المذاہب اور ملک میں بسنے والے مختلف مسالک کے درمیان آہنگی کے فروغ کے لیے حجت الاسلام ناصر عباس کی خدمات ڈھکی چھپی نہیں۔

عالمی طاقتوں کے گماشتے جس وقت ملک میں انتشار اور بد امنی کو ہوا دے کر جہنم بنانے پر تلے ہوئے تھے اس وقت حجت الاسلام ناصر عباس نے حب الوطنی کے تقاضوں کا عملی اظہار کرتے ہوئے اتحاد و اخوت کا علم بلند کیا اور پاکستان کی مختلف مذہبی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کیا۔ نا اہل وزیر اعظم نواز شریف کی بدعنوانی کے خلاف وہ جس جرات مندانہ انداز سے اصولی موقف پر ڈٹے رہے اس پر جماعت کو انتقام کا نشانہ بھی بنایا گیا اور مرکزی قائدین سمیت مختلف شخصیات کو حکومتی اداروں کی جانب سے ہراسیگی کا بھی سامنا کرانا پڑا۔

حجت الاسلام ناصر عباس سے اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے سیکورٹی واپس لینے کا اقدام محض سیاسی رنجش کی بنا پر ہے۔ عدالتی فیصلے کی آڑ میں حکومت کی چالبازی کا بھی اعلی عدلیہ نوٹس لے ۔ چیف جسٹس نے واضح طور پر کہا ہے کہ ان کا مقصد کسی کی زندگی کو خطرہ میں ڈالنا نہیں ہے بلکہ یہ فیصلہ ان غیر متعلقہ شخصیات کے لیے ہے جنہیں پولیس کی طرف سے سیکورٹی کی فراہمی ضروری نہیں۔

 انہوں نے کہا کہ بین الصوبائی نقل و حرکت کے دوران مختلف اضلاع کی انتظامیہ کی طرف سے بھی حجت الاسلام ناصر عباس کو فول پروف سیکورٹی فراہم کی جاتی رہی ہے۔اسلام آبادانتظامیہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر اس کے اصل پیرائے کی روشنی میں عمل درآمد کرے۔

انہوں نے کہا کہ اس غیر ذمہ دارانہ انتظامی اقدام سے ہمارے لاکھوں کارکن شدید تشویش میں مبتلا ہیں۔اگر حجت الاسلام ناصر عباس جعفری کو کسی بھی قسم کا نقصان پہنچا تو اس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ انتظامیہ پر ہو گی۔انہوں نے حجت الاسلام راجہ ناصر عباس و دیگر رہنماوں کو فوری سیکورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬