رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی روس کے شہر سوچی پہنچ گئے ہیں جہاں انھوں نے عالمی سکیورٹی اجلاس میں شرکت کرنے سے قبل روس کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سربراہ سے ملاقات میں کہا ہے کہ بعض ممالک وہابی تکفیری دہشت گرد گروہوں کو بڑے پیمانے پر مالی امداد فراہم کرکے دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں۔
اس ملاقات میں دونوں ممالک کے اعلی سکیورٹی حکام نے دوطرفہ تعلقات، شام میں دہشت گردی کے خلاف باہمی تعاون، شام میں قیام امن کی مشترکہ کوششوں اور یمن پر سعودی عرب کی مسلط کردہ جنگ کے بارے میں گفتگو اور تبادلہ خیال کیا ہے۔
علی شمخانی نے شام ميں دہشت گردی کے خلاف روس اور ایران کے مثبت اور مشترکہ اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شام میں بعض ممالک کی غیر قانونی فوجی موجودگی نے شام کے حالات کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔
اس ملاقات میں روسی کی اعلی فومی سلامتی کے سکریٹری نیکلای پیترشوف نے سوچی میں ہونے والے بین الاقوامی سکیورٹی اجلاس میں علی شمخانی کے حضور پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سوچي میں ہونے والے عالمی سکیورٹی اجلاس ميں پانچ براعظموں سے 100 ممالک کے سکیورٹی حکام موجود ہیں اور اس اجلاس میں بین الاقوامی مسائل اور مشکلات کو فوجی طریقہ سے حل کرنے کے بجائے مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے کے طریقوں پر غور کیا جائے گا۔/۹۸۸/ ن۹۴۰