رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، مراجع تقلید قم میں سے حضرت آیت الله ناصر مکارم شیرازی نے آج ظھر کے وقت صوبہ قم کے تعلیمی شعبہ کے ذمہ داروں سے ملاقات میں نهج البلاغہ میں امیرالمؤمنین علی علیہ السلام سے منقول روایت کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حضرت نے علم کی مال پر برتری کے حوالہ سے پانچ نکات بیان کئے ہیں از جملہ ان میں سے یہ ہے کہ علم انسان کا محافظ اور انسان مال کا محافظ ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: تمام دولتیں اور سرمایے، سماجی اور اقتصادی علوم کے زیر سایہ محفوظ ہیں ، لہذا جس چیز میں ثبات موجود ہے وہ علم ہے ، تمام چیزیں علم کے زیر سایہ قرار پائیں ، تعلیم اور تعلم کی بے انتہا اہمیت ہے اور خداوند متعال نے علماء سے یہ عھد و پیمان لیا ہے کہ وہ دوسروں کو تعلیم دیں گے ۔
اس مرجع تقلید نے بیان کیا: ایک معروف روایت میں موجود ہے کہ جب ایک استاد کسی بچے کو بسم الله الرحمن الرحیم سکھاتا ہے اور بچہ اس کی تکرار کرتا ہے تو پروردگار استاد ، شاگرد ، ماں اور باپ کے لئے جہنم سے آزادی کا حکم صادر کردیتا ہے، آپ حضرات خدا کا شکر ادا کرئے کہ اس الھی راستہ پر گامزن ہیں ۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے آخر میں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ ایجوکیشن منسٹری کے ہاتھوں میں انسانی سرمایہ موجود ہے ، پنہانی طور اور مخفی طور سے ملک کے بعض علاقہ میں ۲۰۳۰ دستاویز کے اجراء پر سخت عکس العمل کا اظھار کیا ۔
انہوں نے تاکید کی : جو بچے آپ کے حوالے کئے گئے ہیں وہ امانت ہیں ، لہذا اس بات پر توجہ کریں کہ امانت میں خیانت نہ ہونے پائے ، اور انسانی امانت کی مالی امانت سے کہیں زیادہ اہمیت ہے /۹۸۸/ ن۹۷۷