رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پنجاب اسمبلی میں قانون سازی کے بعد مساجد میں 4 لاوڈ سپیکر لگانے کی اجازت دے دی گئی جبکہ پہلی کلاس سے دسویں تک قرآن کی تعلیم کو لازم قرار دے دیا گیا ہے۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس سپیکر رانا محمد اقبال خان کی زیر صدارت ایک گھنٹہ 15 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔
اقلیتی ایم پی اے شہزاد منشی نے بتایا کہ یونین کونسل کی سطح پر کرسچن کی شادیاں رجسٹر نہیں ہو رہیں جس پر صوبائی وزیر خلیل طاہر سندھو نے معاملے کو فوری حل کرانے کی یقین دہانی کرائی۔
پاکستان تحریک انصاف کے رکن میاں اسلم اقبال نے بتایا کہ اسمبلی کی ہدایت کے باجود سمن آباد سے ملبہ نہیں اٹھایا گیا جس پر سپیکر نے 7 مئی کو متعلقہ افسران کو طلب کرلیا۔
ڈاکٹر وسیم اختر کے مسودہ قانون کو منظور کیا گیا، اجلاس پیر کی سہ پہر دو بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ قانون پاس ہونے کے بعد محکمہ تعلیم سکولوں میں قرآن مجید کی لازمی تعلیم کے حوالے سے اقدامات کرے گا جس کیلئے محکمہ تعلیم کو مسودہ قانون کی کاپی بھجوا دی گئی ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰