رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر متحدہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، ڈاکٹر میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے آج حیدرپورہ سرینگر میں منعقدہ ایک اہم اجلاس میں جموں کشمیر کی موجودہ خونین صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا۔
مزاحمتی قیادت نے فوج اور نیم فوجی دستوں کی طرف سے AFSPA اور پیلٹ گن کے بے تحاشا استعمال کے نتیجے میں ریاست جموں کشمیر کے اطراف و اکناف میں اور ضلع شوپیان سمیت پورے جنوبی کشمیر میں عوام کو نشانہ بنائے جانے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ۔
مزاحمتی قائدین نے شوپیان میں ایک اور نوجوان طالب علم عمر احمد کمہار کو فوج کے ہاتھوں مارے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم پر ان اَدھ کِھلے پھولوں کی شہادتوں کا قرض ابھی باقی ہے اور اس مقدس تحریک کو اپنے منطقی انجام تک پہنچانے سے ہی اس قرض کو اُتارا جاسکتا ہے۔
مزاحمتی قیادت نے ہفتہ رفتہ کے شہداء کے ساتھ ساتھ جملہ شہدائے کشمیر کی عظیم قربانیوں کو خراج تحسین ادا کرتے ہوئے اس عہد کا اعادہ کیا کہ قیادت اور پوری قوم ان شہداء کے مقدس لہو سے رقم ہوئی تحریکِ حقِ خودارادیت کو اپنے منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے کوئی بھی دقیقہ فروگذار نہیں کرے گی اور نا ہی ان عظیم قربانیوں کے ساتھ کسی کو سودابازی کرنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰