رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ھندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے آج اپنے بیان میں کہا کہ ھندوستان کا موقف واضح رہا ہے کہ ایٹمی توانائی کے پرامن استعمال کے حوالے سے ایران کے حق کا احترام کرتے ہوئے اس کے ایٹمی مسئلہ کا حل بات چیت اور سفارتی طریقہ سے انجام دیا جانا چاہئے ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور سے پرامن ہے اور یہ بین الاقوامی برادری کے مفاد میں ہے کہا: تمام فریقوں کو مشترکہ منصوبہ کی وجہ سے پیدا ہوئے امور کے حل کے لئے تخلیقی کوشش کرنی چاہئے ۔
رویش کمار نے کہا: امریکی صدر جمھوریہ ڈونالڈ ٹرمپ کے ایران کے ساتھ ہوئے تاریخی بین الاقوامی ایٹمی معاھدہ سے الگ ہونے اور ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے سے مغربی ایشیا میں بحران پیدا ہوگا اور عالمی تیل منڈی پراثر پڑے گا ۔
یاد رہے کہ ۲۰۱۵ میں ایران نے امریکا ، روس ، جرمن ، فرانس ، برطانیہ اور چین کے ساتھ ایک بین الاقوامی معاہدہ پر دستخط کی تھی جس میں ایران سے اقتصادی پابندیاں ہٹانے کے عوض میں ایران اپنے جوہری پروگرام کو محدود کرنے پر راضی تھا ۔/۹۸۸/ ن۹۲۰