رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کا اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ کا عالمی معاہدوں سے علیحدگی بین الاقوامی ضابطے کی خلاف ورزی ہے اورامریکی صدر کا یہ عمل آزاد ملک اورقوموں کے حقوق کوطاقت کے بل پوتے پر پامال کر نے کی کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کا جوہری معاہدے سے نکلنے کا فیصلہ افسوسناک ہے ، کسی طاقتور ملک کو کسی دوسرے آزاد ملک و قوم کی معیشت پر دبا ڈالنے اور اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں مزیدکہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران ڈیل ختم کرنے کا فیصلہ گمراہ کن اور سنگین غلطی ثابت ہو گی ، یہ واضح ہے کہ یورپی اتحادیوں کے علاوہ آزاد ماہرین اور موجودہ امریکی وزیر خارجہ خود اس معاہدے کے حامی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ سابق امریکی صدر اور سابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے بھی جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کے ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے کی مخالفت کی ہے اور امریکا کی جانب سے جان کیری کی ہی قیادت میں ایران سے جوہری معاہدہ طے پایا تھا۔ جان کیری کابھی کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے سے امریکا کی بات خراب ہوئی ہے۔
حجت الاسلام ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ ُامید ہے کہ امریکا کے بغیر بھی معاہدہ برقرار رہے گا۔
آخرمیں حجت الاسلام ساجد نقوی کا کہناتھا کہ بین الاقوامی معاہدوں میں شامل دیگر ممالک کی ذمہ داری بڑھ گئی ہے کہ اس معاہدہ پر عمل درآمد کرانے کیلئے امریکہ پر دباﺅ ڈالیں۔ اور ان ممالک پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ معاہدہ توڑنے والے امریکی صدر کا بھی احتساب کریں اور ٹرمپ نے ایران پر اقتصادی دباو ڈالنے کیلئے جو نفسیاتی جنگ شروع کی ہے اس کا حصہ نہ بنیں اور معاہدہ کی تکمیل کےلئے امریکی صدر پر دباﺅ ڈالیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/