رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی (ره) تعلیمی و تحقیقی ادارہ کے سربراہ آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے ایران کے مقدس شہر قم میں منعقدہ اپنے اخلاق کے درس میں اخلاقی اقدار کے مراتب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اسی طرح اس اقدار کے محقق ہونے کی رکاوٹ کی بھی مختلف مراتب ہیں ۔
انہوں نے وضاحت کی : اس حد تک خود کو تیار و مضبوط کی جائے کہ کبھی بھی نفس کے فریب میں گرفتار نہ ہو جائیں ، کبھی کبھی ایک کام خود ذاتی طور سے شرعی حرام نہیں ہے لیکن کبھی ایسے حالات پیش آتے ہیں کہ وہی عمل انتہائی اہمیت حاصل پیدا کرتا ہے ، فقہی احکام میں خاص کر سماجی مسائل میں یہ مسئلہ موجود ہے کہ بہ عنوان اول ایک حکم رکھتا ہے اور اس کا حکم عنوان ثانی میں اس سے مختلف ہو جاتا ہے ۔
حوزہ علمیہ قم میں جامعہ مدرسین کے رکن نے اس بیان کے ساتھ کہ انقلاب کے بعد زیادہ تر چیزیں اس سلسلہ میں پائی گئی ہیں کہ جو ولی فقیہ کے حکم سے تھا ، بیان کیا : ایک مباح حکم ولی امر اور ولی فقیہ کے حکم کے ذریعہ واجب میں تبدیل ہو جاتا ہے ، ثانوی عنوان حکم اول سے متفاوت ہونے کا سبب ہوتا ہے ۔
انہوں نے نفسانی خواہشات کے حکم میں تبدیلی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : کبھی ایک حالت میں نفسانی خواہشات مباح ہے اور اس کو انجام دینے میں کوئی ہرج نہیں ہے لیکن ممکن ہے ثانوی عنوان میں یہ وجوب و حرمت کی صورت اختیار کر لے ۔
آیت الله مصباح یزدی نے نفسانی خواہشات سے مقابلہ کی اہمیت کے سلسلہ میں حدیث قدسی کی طر اشارہ کرتے ہوئے کہا : خداوند عالم حدیث قدسی میں فرماتا ہے اگر میرا کوئی بندہ اپنی خواہش پر مجھ کو ترجیح دے تو میں فرشتوں کو اس کی حفاظت کے لئے معین کر دیتا ہوں اور زمین و آسمان کو اس کے رزق کا ذمہ دار بناتا ہوں اور دنیا کو بغیر مشکلات و پریشانی کے اس کے اختیار میں دے دیتا ہوں ۔/۹۸۹/ف۹۷۵/