رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعۃ الوداع کے بابرکت موقع پر رہبر مستضعفین جہان امام خمینی ؒ کے حکم کے مطابق دنیا بھر کی طرح گلگت بلتستان میں بھی یوم القدس مذہبی عقید ت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔ اس موقع پر نماز جمعہ کے بعد القدس ریلیاں نکالی گئیں جس اور غاصب اسرائیل و سرغنہ مجرمین جہاں امریکہ کے خلاف شدید نعرہ بازی کی گئی۔ احتجاجی ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے فلسطین میں بے گناہ مسلمانوں پر جاری اسرائیلی مظالم پر اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کی خاموشی کی مذمت بھی کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے دوسرے مقامات کی طرح گلگت بلتستان میں بھی یوم القدس مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا۔ اس موقع پرمظلومین فلسطین کی حمایت میں القدس ریلیاں نکالی گئیں، امریکہ اسرائیل کے پرچم کو نذر آتش کیے گئے، امریکہ اسرائیل کے خلاف نعرہ بازی کی گئی اور احتجاجی جلسوں میں اسرائیل کے خلاف قراردادیں منظور کی گئیں۔
جی بی میں گلگت ڈویژن کی مرکزی القدس ریلی امامیہ جامع مسجد گلگت سے نکالی گئی جبکہ بلتستان ڈویژن میں مرکزی القدس ریلی مرکز انجمن امامیہ بلتستان کے زیراہتمام امامیہ جامع مسجد اسکردو سے برآمد ہوئی، جس میں ہزاروں فرزندان توحید نے شرکت کی۔ گلگت میں مرکزی ریلی علامہ آغا راحت حسین الحسینی کی قیادت میں امامیہ جامع مسجد سے نکالی گئی اور خرانہ روڈ پر اختتام پذیر ہوئی۔ گلگت میں دنیور کے مقام پر شیخ مرزا کی قیادت میں ریلی نکالی گئی، نومل میں شیخ نیئر عباس مصطفوی کی قیادت میں القدس ریلی کا انعقاد ہوا۔ اس کے علاوہ جوتل، بارگو شروٹ، جلال آباد، گلگمت، نگر، چھلت، اسکورداس، نگر خاص، ہنزہ گنش اور استور میں بھی القدس ریلی منعقد ہوئی۔ جب کہ گلگت شہر میں شام چاربجے القدس بائیک ریلی کا انعقاد ہوا جس میں سینکڑوں جوانوں نے شرکت کی۔ بلتستان میں اسکردو، گمبہ اسکردو، گول، ضلع شگر، حیدر آباد، سب ڈویژن روندو میں ڈمبوداس، استک، غازی آباد، ضلع کھرمنگ میں کھرمنگ خاص، طولتی، مادھوپور اور ضلع گانچھے میں بھی متعدد مقامات پر القدس ریلیاں نکالی گئیں۔
اسکردو میں انجمن امامیہ کے زیراہتمام القدس ریلی میں امامیہ آرگنائزیشن، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، مجلس وحدت مسلمین، شیعہ علماء کونسل، جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور دیگر ملی و مذہبی جماعتوں نے شرکت کیں۔ اسکردو میں منعقدہ القدس ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے، جن پر امریکہ اور اسرائیل مخالف نعرے درج تھے۔ شرکاء ریلی نے ہاتھوں میں بیت المقدس، امام خمینی، رہبر معظم کی تصاویر اور فلسطین کے پرچم بھی اٹھا رکھے تھے۔ اسکردو شہر کی فضاء امریکہ اسرائیل مخالف نعروں سے گونجتی رہی۔ جامع مسجد اسکردو سے برآمد ہونے والی ریلی جب یادگار شہداء اسکردو پہنچی تو عظیم الشان احتجاجی جلسے کی شکل اختیار کرگئی۔ یادگار شہداء پر اجتماع سے آئی ایس او بلتستان ڈویژن کے صدر سعید شگری، اسلامی تحریک جی بی کے سربراہ آغا عباس رضوی، مجلس وحدت مسلمین جی بی کے سربراہ آغا علی رضوی اور انجمن امامیہ کے رہنماء اصغر جوادی اور جے ایس او کے رہنماء نے خطاب کیا۔
مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ امام خمینی ؒ کا یوم القدس کا اعلان جہاں عالم اسلام میں اتحاد و وحدت کا ذریعہ ہے وہیں غاصب اسرائیل کی نفسیات پر کاری ضرب ہے۔ آج دنیا بھر کی حریت پسند تنظیمیں اور اقوام جان چکی ہیں کہ فلسطین میں بے گناہ مسلمانوں کا خون بہانے والے دراصل عالم انسانیت کے لیے ناسور ہے۔ حالیہ دنوں میں قدس میں جاری مظالم پر انسان حقوق کی تنظیموں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ اسرائیل اپنی جنایت کاریوں کے سبب جلد صفحہ ہستی سے مٹنے والا ہے۔ مقررین نے کہا کہ عالم اسلام کو فلسطینی مسلمانوں کی حمایت کے لیے عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اگر عالم اسلام اسرائیل کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے تو دنیا کی کوئی طاقت فلسطینیوں کو انکے حق سے نہیں روک سکتی۔ فلسطین کی بے گناہوں کے خون سے رنگین سرزمین، خون آشام صبح و شام، روتی سسکتی مائیں، بارود زدہ ماحول، اجڑتے سہاگ، لٹتی عزت و ناموس اور یتیم ہوتے بچے عالم اسلام کی غیرت و حمیت پر سوالیہ نشان ہے۔ مقررین نے کہا کہ بانی پاکستان محمد علی جناح کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے ریاست کو بھی فلسطینوں کی بھرپور معاونت کرنی چاہیے اور یوم القدس کو باقاعدہ سرکاری طور پر منانا چاہیے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰