‫‫کیٹیگری‬ :
05 July 2018 - 21:50
News ID: 436509
فونت
آیت الله جوادی آملی :
حضرت ‌آیت الله جوادی آملی نے اس بیان کے ساتھ کہ شیطان کا کام انسان کے اندر زہر گھولنے کا ہے بیان کیا : ابلیس باہری دشمن ہے اور جب تک کہ اندر اپنے لئے گھر نہیں بنا لیتا اس وقت تک انسان کو نقصان نہیں پہوچا سکتا ہے لہذ ہم لوگوں کو چاہئے کہ شیطان کو خود سے قریب نہ ہونے دیں ۔
آیت الله جوادی آملی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد اور قرآن کریم کے مشہور و معروف مفسر حضرت آیت الله جوادی آملی سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہ کس طرح شیطان کے وسوسہ سے رہائی حاصل ہو سکتی ہے اور اپنے شیطانی فکر پر کامیابی حاصل کریں ، بیان کیا :

ابلیس باہری دشمن ہے اور جب تک کہ انسان کے اندر اپنا ٹھکانا نہیں بنا لیتا انسان کو نقصان نہیں پہونچا سکتا ہے ۔ شیطان کا کام انسان کے اندر زہر ڈالنا ہے ۔ اگر کوئی چاہتا ہے دوسرے کو زہر کے ذریعہ نقصان پہوچائے اور اس زہر کو اس کے جیب میں ڈال دے تو اس کا کوئی اثر اس شخص پر نہیں پڑے گا یا زہر اس کو کھلا دے اور وہ شخص زہر کو اگل دے تب بھی اس زیر کا اس شخص پر کوئی اثر نہیں ہوگا ۔ بلکہ ہاضمہ اس زہر کو ہضم کرے تا کہ وہ زہر خون میں داخل ہو جائے تب وہ اپنا اثر دکھاتا ہے اور انسان کو نقصان پہوچاتا ہے ۔

وسوسہ بھی اسی طرح ہے : نفسانی خواہشات ، ہوس اور مختلف قسم کی شہوت رانی کہ سب سے کم مقدار و زیادہ رقیق و ہلکا پھلکا جوانوں میں پایا جاتا ہے اور زیادہ و سخت و مستحکم بزرگ افراد میں مقام و منزلت و پوسٹ کی چاہت کی صورت میں دیکھا جاتا ہے جو کہ زہر کے اثر ہونے کی نشانی ہے ۔

گذشتہ ہمارے بزرگ سیر و سلوک کے ذریعہ اس برائی سے نجات حاصل کرتے تھے ، مقام و پوسٹ کی لالج جس کھیل میں اکثر لوگ گرفتار ہیں ۔ اگر کوئی شخص ان تعارف و القاب جو ان کو دیا جاتا ہے اس سے خوشی و لذت حاصل کرتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ شیطانی زہر اس میں اثر کر رہا ہے ۔ امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے مالک اشتر کے عہد نامہ میں فرمایا : شیطان مسلسل حملہ کرنے کی کوشش میں ہے : جب کوئی تمہاری تعریف کرے تو ہوشیار رہو کیوں کہ شیطان کے حملہ میں سب سے آگے ہو ۔

جو شخص کسی مسلمان کی عزت و آبرو سے کھیل کرتا ہے وہ اپنے اندر آگ کی پرورش کرتا ہے ۔ ایسے شخص کو رات میں نیند نہیں آتی ہے چاہے وہ جتنا بھی نیند کی گولی کیوں نہ کھا لے پھر بھی نیند نہیں اتی ہے ۔ جتنا بھی نرم بستر مہیہ کیا جائے پھر بھی نیند نہیں آتی ہے ۔ جب انسان نرم تشک پر سوتا ہے اور جب اس تشک میں ہر طرف کیل و تیغ ہو تو وہ جدھر بھی کروٹ لے گا ادھر اس کے جسم میں کیل چبھے گی جس چیز کو نیند کی گولی سے دور نہیں کی جا سکتی ۔

روایت میں بیان ہوا ہے : ہر کام کو انجام دینے کے لئے «بسم اللّه الرحمن الرحیم» کہے ؛ یعنی جس کام کو بھی کرنے کا ارادہ کرے وہ اس طرح ہونا چاہیئے کہ اس کو انجام دینے کے شروع میں کہے : « اے خداوند عالم تمہارے نام سے شروع کر رہا ہوں » ۔

اس بنا پر ہم لوگ بھی کوئی کام بغیر مطالعہ و غور و فکر اور اس کے نتائج کی تحقیقی کئے ہوئے انجام نہیں دیں ؛ اور اس کے علاوہ ان کاموں کو انجام دیں کہ اس کے ابتدا میں یہ کہ سکیں کہ « اے خداوند عالم تمہارے نام سے شروع کر رہا ہوں » ۔ ایسا کام یا واجب ہے یا مستحب ہے ۔ حرام اور مکروہ کام کو خداوند عالم کے نام سے انجام نہیں دیا جا سکتا ہے ۔ اس تمہید و اس روش کے ذریعہ شیطان ہمیشہ ہمارے قید میں ہے اور ہم ہمیشہ شیطان کے شر سے محفوظ ہیں۔/۹۸۹/ف۹۷۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬