سرزمین ایران کے مشھور عالم دین حجت الاسلام و المسلمین محمد علی خزائلی رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو میں عشرہ ولایت اور پیغام غدیر کے احیاء کرنے کی جانب اشارہ کیا اور کہا: واقعہ غدیر در حقیقت امامت اور ولایت کا محور ہے اور درحقیقت عالم اسلام خصوصا عالم تشیع کے لئے پیغام ہے ، کیوں کہ اگر سبھی ولایت غدیر کے اردگرد یکجا ہوجائیں تو ہم مختلف اسلامی ممالک میں جنگ و جدال اور خون خرابہ کے شاھد نہ ہوں گے ۔
حوزہ علمیہ قم میں تفسیر کے استاد نے تاکید کی: افسوس ابتداء اسلام میں پیش آنے والے اختلافات آگے بڑھ کر فرقہ پرستی ، گروہ بندی ، قومی ، قبائلی اور مذھبی اختلافات کا سبب بنے ، بات یہاں تک آپہونچی کہ ہر کوئی ہوا و حوس اور نفس پرستی کی آڑ میں لوگوں کو ایک سمت کھینچنے اور اس طرح اپنے منافع کی تکمیل کرنے میں مصروف ہوگیا، آہستہ آہستہ شیعہ و سنی دنوں ہی مذاھب میں دسیوں فرقہ بن گئے ۔
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ خطبہ غدیر میں عالمی مضامین اور مفاھیم موجود ہیں کہا: خطبہ غدیر میں اتحاد کا پیغام پوشیدہ ہے مگر افسوس اس پیغام پر عمل نہ ہوا ، رسول اسلام نے اتنے بڑے مجمع کو رکنے کا حکم دیا ، پچھے رہ جانے والوں کو انتظار کیا اور آگے بڑھ جانے والوں کو پیچھے بلایا اور پھر مولائے کائنات علی ابن ابی طالب علیھما السلام کو منصب امامت پر منصوب کیا ، رسول اسلام کا یہ عمل اس کام کی عظمت کی نشان دہی ہے کیوں کہ اگر بات فقط و فقط محبت کرنے کی ہوتی تو لاکھوں حاجیوں کا غدیر کے میدان میں واپس آنا لازمی نہ ہوتا ، اس سے یہ بات سمجھ میں آتی ہے کہ مسئلہ محبت سے کہیں بڑھ کر تھا اور وہ مسئلہ ولایت و امامت کا تھا نہ محبت ودوستی کا ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۶