27 September 2018 - 22:40
News ID: 437257
فونت
جنرل محمد باقری :
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف نے کہا : آج اللہ تعالی کے فضل و کرم اور ایرانی عوام کی بیداری اور ہوشیاری کی بدولت ہم فوجی وسائل کے شعبہ میں مکمل استقلال کی جانب قدم بڑھا رہے ہیں ۔
جنرل محمد باقری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف جنرل باقری نے کہا : امریکہ ، یورپی ممالک یا دوسرے فریق ہمارے ملک کی مشکلات میں اضافہ کر سکتے ہیں حل نہیں کر سکتے اور ہمیں مشکلات حل کرنے کے سلسلے میں ان کی مسکراہٹ کا انتظار نہیں کرنا چاہیے ہم اپنی مشکلات خود حل کر سکتے ہیں ۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بیان کیا : سامراجی طاقت کی طرف سے آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ کے دوران ہمارے پاس مورچے بنانے کے لئے بوریاں اور رکاوٹیں کھڑی کرنے کے لئے کانٹے دار تاریں بھی نہیں تھیں اور آج اللہ تعالی کے فضل و کرم اور ایرانی عوام کی بیداری اور ہوشیاری کی بدولت ہم فوجی وسائل کے شعبہ میں مکمل استقلال کی جانب قدم بڑھا رہے ہیں ۔

ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف نے ایرانی فوج کی بہادری کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ایک دن ہم ملک کے اندر نبرد آزما تھے اور آج ہمارے جوان ملک سے ہزاروں کلو میٹر دور دشمن کے خطرات کا مقابلہ کررہے ہیں۔

انہوں نے شام کی موجودہ صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : شام کے اسی فیصد علاقہ پر دہشت گردوں کا قبضہ یو چجا تھا جس کو امریکہ اور اس کے اتحادی عرب ممالک کی یر طرح سے پوری حمایت حاصل تھی اور دشمن شام میں صدر بشار اسد کی حکومت کی سرنگونی اور فتح کے قریب تھا لیکن کیا ہوا کہ آج بشار اسد کی سرنگونی اور شامی حکومت تبدیل کرنے کی کوئی بات نہیں ہے ۔

جنرل محمد باقری نے عراق میں داعش کی دہشت گردی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : عراق کا مسئلہ بھی کچھ ایسا ہی تھا موصل میں داعش نے خلافت کا اعلان کردیا تھا لیکن ایران نے شام اور عراق کی بروقت مدد کر کے شامی عوام اور عراقی عوام کے سر سے خطرات کو دور کردیا ۔

اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف نے کہا : ہمیں آج جہاد سازندگی کی ضرورت ہے اور ملک و قوم کی پیشرفت اور ترقی کے سلسلے میں ہمیں اپنی تمام توانائیوں کو بروی کار لانا چاہیے ہر میدان میں ہمیں جہادی فکر و عمل کی ضرورت ہے ۔/۹۸۹/ف۹۷۵/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬