رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، سرزمین ایران کے مشھور عالم دین آیت الله محمد تقی مصباح یزدی نے اس ھفتہ اپنے درس اخلاق میں جو رھبر معظم انقلاب اسلامی کے قم کے دفتر میں منعقد ہوا، کہا: دو راہے پر کھڑے انسان کو اپنے راستہ کا انتخاب کرنا چاہئے ، تمام مسائل اور مشکلات اس بات کا سبب بنتے ہیں کہ انسان دو راہے پر کھڑا ہو تاکہ اپنی مرضی کے مطابق راستہ کا انتخاب کرسکے ۔
انہوں نے مزید کہا: انسان کے اندر خیر و شر کا جزبہ پایا جاتا ہے ، انسان میں حب ذات پوشیدہ ہے کیوں کہ اگر اس کے اندر حب ذات کا جزبہ نہ ہو تو پھر اپنے مقصد کے حصول کی کوشش نہیں کرے گا، حب ذات انسان کی ذات کا لازمی وجود ہے ، مگر حب ذات کی دو قسمیں ہیں ایک خیر اور دوسرے شر ۔
مدرسین حوزه علمیہ قم کونسل کے رکن نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حب ذات انسان کو مغرور اور متکبر نہ بنائے کہا: اگر حب ذات کو غلط راستہ میں استعمال کیا گیا تو انسان ، عبادت الھی میں خلوص نہ لا پائے گا ، مقرب ترین بندے اپنی دعاوں اور عبادتوں میں سب سے زیادہ خضوع و خشوع رکھتے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: ان آفتوں اور عیوب سے بچنے کے لئے ضروری ہے کہ انسان اپنے عمل کو کم دیکھے ، انسان خود کو الھی آداب کا مقید بنائے ، اپنی اس طرح تربیت کرے کہ عبادتوں کی انجام دہی اس کے لئے جیلیوں کی صورت نہ بننے پائے اور یہ حالت نفس کو کنڑول کرنے سے پیدا ہوتی ہے ۔
آیت الله مصباح یزدی نے اپنے بیان کے دوسرے حصہ میں یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہر معاشرے کے دشمن موجود ہیں کہا: اسلامی معاشرہ کے بھی دشمن ہیں ، کچھ دشمنوں کو اسلام اور خدا پرستی سے دشمنی ہے اور اس کے مخالف ہیں، ایسے وقت اور ایسی جگہ ان لوگوں سے رابطہ قائم رکھنا ضروری ہے جو اسلام کو مانتے ہیں اور اسے قبول کرتے ہیں تاکہ مشترکہ دشمن کے مقابل مضبوط اور پیروز ہوسکیں۔
انہوں نے بیان کیا: اسلا م میں مختلف مذاھب موجود ہیں اور ایسے دشمن موجود ہیں جنہیں اسلام اور خدا پرستی پر اعتراض ہے کیوں کہ وہ اپنے منافع کی تکمیل کے درپہ ہیں اور اپنے نفس کے غلام ہیں، عقل اس بات کا حکم کرتی ہے کہ مشترکہ دشمن رکھنے والوں کے درمیان آپسی اختلاف نہیں ہونا چاہئے تاکہ اسلام کا نقصان نہ ہونے پائے۔
مدرسین حوزه علمیہ قم کونسل کے رکن نے یاد دہانی کی: مسلمانوں کو اپنے مشترکہ دشمن کے مقابل متحد رہنا چاہئے ، جب اہم مسائل موجود ہوں تو ہمیں چھوٹے موٹے اور جزئی مسائل پر توجہ نہیں کرنی چاہئے، رھبر معظم انقلاب اسلامی جو شیعہ و سنی کے درمیان اتحاد کی تاکید کرتے ہیں اس کی وجہ بھی یہی ہے ، اتحاد کا مطالب مذھب سے دستبرداری یا اپنے عقائد سے کوتاہ آنا نہیں ہے بلکہ مشترکہ دشمن کے مقابل شیعہ و سنی اتحاد ہے ۔ /۹۸۸/ ن