رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، صوبہ خراسان رضوی میں ولی فقیہ کے نمائندہ آیت الله علم الهدی نے یوم شھادت بی بی دوعالم حضرت فاطمہ زھراء سلام اللہ علیھا کے موقع پر حرم امام رضا علیہ السلام میں موجود ھزاروں عزداروں سے خطاب کرتے ہوئے حضرت فاطمہ زهرا(س) کی مظلومیت اور کفار کے ہاتھوں آپ پر روا مظالم کا تذکرہ کیا ۔
انہوں نے حضرت علی(ع) اور فاطمہ زھراء(س) کی مظلومیت کے نکات بیان کرتے ہوئے کہا: رسول اسلام(ص) کی وفات کے بعد آن حضرت(ص) کے قریبی افراد نے بھی ان دو بزرگ شخصیتوں سے دوری اپنا لی ، اور جب زھرائے مرضیہ(س) بیماری و علالت کی حالت میں تھیں تو ان لوگوں نے آپ کی عیادت نہ کی ۔
آیت الله علم الهدی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ معاشرے پر فاطمی ثقافت حاکم ہونی چاہئے کہا: انقلاب اسلامی ایران کہ جس کی عمر اور مدت کے چالیس سال مکمل ہو رہے ہیں در حقیقت ایک فاطمی انقلاب ہے ۔
انہوں نے فاطمی ثقافت کے حوالے سے حرم امام رضا علیہ السلام میں پیش ہونے والے خصوصی پروگرام کی جانب اشارہ کیا اور کہا: حرم مطھر کے شعبہ تبلیغ کی جانب سے آج سے یوم ولادت حضرت زھرائے مرضیہ تک ۱۷ روز و شب یہ پروگرام پیش ہوگا ، اس پروگرام میں حضرت کی سیرت و فضائل و کمالات سے دنیا کو آگاہ کیا جائے گا ۔
صوبہ خراسان رضوی میں ولی فقیہ کے نمائندہ نے یاد دہانی کی: حضرت زهراء(س) کی تحریک فقط آپ کے یوم شھادت سے مخصوص نہیں ہے بلکہ حضرت امام مهدی(عج) کے ظھور تک جاری و ساری رہے گی ۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ حضرت زھراء(س) کے سب سے پہلے مرثیہ خواں پیغمبر اکرم(ص) کی ذات گرامی تھی کہا: پیغمبر اکرم(ص) سے منقول روایت میں وارد ہوا ہے کہ حضرت (ص) نے حضرت فاطمہ(س) سے پر ہونے والے مظالم کا تذکرہ کیا ہے ۔
آیت الله علم الهدی نے مزید کہا: کربلا میں صبح سے لیکر عصر کے ھنگام تک فقط شھادت کے مناظر تھے مگر حضرت زھراء سلام اللہ کی شھادت تین ماہ تک طولانی ہے ۔ /۹۸۸/ ن ۹۷۴