رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مرکزی جانثاران امام مہدی (عج) کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکریٹری جنرل علامہ ناصرعباس نے کہا کہ دشمن چاہتا تھا کہ ملت جعفریہ کو سیاسی، مذہبی، سماجی اور معاشرتی لحاظ سے ختم کردیا جائے۔ پاکستان میں امریکا اور آل سعود نے شیعہ نسل کشی کرائی، کالعدم جماعتوں کو سپورٹ کیا گیا، بسوں سے شہریوں کو اتار کر شناختی کارڈ دیکھ کر قتل کیا گیا، بانیان پاکستان کی اولادوں کا قتل عام کیا گیا۔
علامہ ناصر عباس نے کہا کہ دین و مذہب کے خلاف کسی سازش کو قبول نہیں کیا جائے گا۔ خون کے آخری قطرے تک ملک و اسلام کی حفاظت کرتے رہیں گے، ہم نے اس ملک میں بہت پرآشوب حالات دیکھے ہیں، لیکن ہماری جماعت اور ہماری قوم نے ان حالات میں بڑی استقامت کا مظاہرہ کیا۔ سانحہ راولپنڈی کا فتنہ کھڑا کیا گیا تاکہ اس کا سارا ملبہ ملت تشیع پر گرایا جائے لیکن وقت نے ثابت کیا کہ اس سانحہ میں بھی وہی لوگ خود ملوث تھے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے اصل حقیقت آشکار کر دی۔ انہوں نے کہا کہ تکفیریوں کو قومی دھارے میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے جس پر ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ جب تک آئین پاکستان میں ترمیم کرکے تکفیر کو قابل تعزیر جرم قرار نہیں دیا جاتا، تکفیری عناصر ہزاروں مسلمانوں کے قتل پر لواحقین سے معافی نہیں مانگتے اس وقت تک ان قاتلوں کو معافی نہیں ملنی چاہیئے۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر مسنگ پرسن کا مسئلہ حل نہ کیا گیا تو وہ دوبارہ بھوک ہڑتال پر بیٹھ سکتے ہیں، دنیا بھر میں اپنے مظلوموں کی آواز کو پہنچائیں گے۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں شیعہ کلنگ جاری ہے مگر ایک چھوٹے سے شہر میں اس پر قابو نہیں پایا جا رہا، وزیراعلٰی خیبرپختونخوا پر واضح کیا ہے کہ وہ اقدامات کریں، ہم حکمرانون کو بار بار کہہ رہے ہیں کہ وہ اس مسئلے پر توجہ دیں۔ ہم گلگت و بلتستان کے حقوق کیلئے ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم مسلک، مذہب، رنگ نسل سے بالاتر ہوکر سب کے لئے جدوجہد کا اعلان کرتے ہیں۔ اس سال پانچ اگست کو تاریخ کا عظیم اجتماع کریں گے جس میں اپنے قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی کو خراج تحسین پیش کریں گے۔ /۹۸۸/ ن