رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے اسلام آباد میں جماعت اہل حرم کے زیراہتمام خاتونؑ جنت کانفرنس سے خظاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اچھی نصیحت کے ساتھ لوگوں کو اللہ کے دین کی جانب بلایا جائے تاہم ہندووں، مسیحیوں اور دیگر مذہبی اکائیوں کو احترام کے مستحق ہیں اور کافر، مرتد اور تکفیر کی فیکٹریوں کو قفل لگا دینا چاہیے۔ خاتونؑ جنت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسجد و محراب کے مقدس مسند کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال کرنے گریز کیا جائے کیونکہ اصل رحمانی طاقتیں وہی ہیں جو ملاتی اور اکھٹا کرتی ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اسلامی شخصیات کے مابین کوئی تنازع نہیں ہے۔ وزیر برائے مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے واضح کیا کہ پاکستان اعتدال پسند ملک ہے لیکن یوم خواتین پر جو کچھ ہوا، سب نے دیکھا، وہ دن خواتین پر ایک بدنما دھبہ اور داغ بن گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ طاقتیں ہماری صفوں میں بگاڑ پیدا کرگئیں جو کافر کافر فلاں کافر کرتے رہے لیکن ہمیں کسی تصادم اور کسی منشتر کیفیت کا شکار نہیں ہونا چاہے۔ انہوں نے کہا کہ اس دنیا میں سفینہ اہل بیتؑ ہی راہ نجات ہے اور اہل سنت اہل بیتؑ کے متعلق کسی بخل کا شکار نہیں ہیں۔
پیر نور الحق قادری کا کہنا تھا کہ حضرت سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیہا کی شخصیت مثالی ہے اور ہماری عزتیں اور بقاء و وجود انہی کی نسبت سے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان کو قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال کے خوابوں کی تعبیر کے مطابق بنانا ہے لیکن یہ واضھ ہے کہ ہمیں آج نہیں تو کل مدینہ کی ریاست کی جانب رجوع کرنا ہوگا۔ پیر نور الحق قادری نے واضح کیا کہ ہم ریاست کو نہ مسجد بننے دیں گے نہ ہم مادر پدر آزادی کی خواہشات کو پورا ہونے نہیں دیں گے۔ /۹۸۸/ ن