رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مغربی ایشیا میں انسانی حقوق کے کمشنرڈاکٹر ہیثم ابو سعید نے سعودی عرب کی حکومت کے ہاتھوں 37 شیعہ مسلمانوں کے بہیمانہ طور پر سرقلم کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی حکومت نے سعودی شہریوں کا قتل عام کرکےعظیم اور سنگین جرم کا ارتکاب کیا ہے۔
ہیثم ابو سعید نے کہا کہ سعودی عرب میں رہنے والے شیعہ مظلوم اور بے دفاع ہیں ان کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ، انھیں صرف شیعہ ہونے کے جرم میں بے بنیاد الزامات عائد کرکے قید کرلیا جاتا ہے اور پھر ان کے سر قلم کردیئے جاتے ہیں انھیں اپنے دفاع کا حق بھی فراہم نہیں کیا جاتا۔
مغربی ایشیا میں انسانی حقوق کے کمشنرڈاکٹر ہیثم ابو سعید نے سعودی عرب میں حال ہی میں 37 مسلمانوں کے بہمیانہ طور پر قتل کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں ذاتی طور پر سعودی عرب میں 37 افراد کو مظلومانہ طور پر قتل کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں ، انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں نے بھی سعودی عرب کے اس بہیمانہ عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
اس نے کہا کہ سعودی عرب کی اپنے شہریوں کے ساتھ وحشیانہ رفتار انسانی، اسلامی ، اخلاقی اور بین الاقوامی اصولوں کے منافی ہے۔
ڈاکٹر ہیثم ابو سعید نےسعودی عرب کے ہاتھوں جمال خاشقجی کے بہیمانہ قتل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر سعودی عرب کے اس مجرمانہ عمل کی بھی مذمت کی گئی لیکن سعودی عرب امریکی پشتپناہی کی وجہ سے بھیانک جرائم کا ارتکاب جاری رکھے ہوئے ہے۔
ڈاکٹر ہیثم ابو سعید نے ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف امریکی اقتصادی پابندیاں بھی انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہیں اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔
ڈاکٹر ہیثم ابو سعید نے کہا کہ کئی مؤثر اور باوزن ممالک نے بھی امریکہ کی ایران کے خلاف پابندیوں کو رد کردیا ہے اور اقتصادی پابندیوں کی جنگ میں بھی امریکہ کو ایران کے ہاتھوں شکست نصیب ہوگی۔ /۹۸۸/ ن