رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق ، خبرگان رھبر کونسل کے ممبر آیت الله سید محمد مهدی میرباقری نے گزشتہ شب حرم امام رضا علیہ السلام میں زائرین اور خادمین کے مجمع سے خطاب کرتے ہوئے آیہ شریفہ « اَلشَّيْطَانُ يَعِدُكُمُ الْفَقْرَ وَيَاْمُرُكُمْ بِالْفَحْشَآءِ ۖ وَاللّـٰهُ يَعِدُكُمْ مَّغْفِرَةً مِّنْهُ وَفَضْلًا ۗ وَاللّـٰهُ وَاسِعٌ عَلِـيْمٌ ، شیطان تم سے فقیری کا وعدہ کرتا ہے اور تمہیں برائیوں کا حکم دیتا ہے اور خدا مغفرت اور فضل و احسان کا وعدہ کرتا ہے خدا صاحبِ وسعت بھی ہے اور علیم و دانا بھی » کی جانب اشاره کیا اور کہا: یعنی شیطان تمہیں دھمکیاں دیتا ہے کہ اگر تم نے خدا کی راہ میں اپنی دولت خرچ کی تو وقت ضرورت میں تمھارے لئے پیسے فراھم نہیں کروں گا مگر خدا تمہیں نیکی کا وعدہ کرتا ہے ۔
آیت الله میرباقری نے اپنے بیان کے سلسلہ کو اگے بڑھاتے ہوئے کہا : سوره بقره کی آیه 261 سے لیکر 275 تک انفاق کا تذکرہ ہے ، اور اس کے اداب کے سلسلہ میں گفتگو کی گئی ہے ، اس گفتگو میں من جملہ یہ ہے کہ انفاق ھرگز ازار و اذیت کے ہمراہ نہ ہو اور انسان اپنے بہترین مال میں سے انفاق کرے ، خداوند متعال نے اس بیان کے بعد کچھ نکات کا تذکرہ کیا ہے « اَلشَّيْطَانُ يَعِدُكُمُ الْفَقْرَ وَيَاْمُرُكُمْ بِالْفَحْشَآءِ ۖ وَاللّـٰهُ يَعِدُكُمْ مَّغْفِرَةً مِّنْهُ وَفَضْلًا ۗ وَاللّـٰهُ وَاسِعٌ عَلِـيْمٌ ، شیطان تم سے فقیری کا وعدہ کرتا ہے اور تمہیں برائیوں کا حکم دیتا ہے اور خدا مغفرت اور فضل و احسان کا وعدہ کرتا ہے خدا صاحبِ وسعت بھی ہے اور علیم و دانا بھی » یعنی شیطان تمہیں دھمکیاں دیتا ہے کہ اگر تم نے خدا کی راہ میں اپنی دولت خرچ کی تو وقت ضرورت میں تمھارے لئے پیسے فراھم نہیں کروں گا مگر خدا تمہیں نیکی کا وعدہ کرتا ہے ۔
انفاق ، انفاق میں بڑھاوے کی نشانی
آیت الله میرباقری نے اپنے بیان کے دوسرے حصہ میں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ انفاق ، انفاق میں بڑھاوے کی نشانی ہے کہا : ہم اس وقت ترقی کرسکتے ہیں جب وسائل کو خدا کے ہاتھوں سے دریافت کریں اور اسے ہی لوٹائیں ، اس راہ میں خداوند متعال نے ہم سے وعدہ کیا ہے کہ اپنے فضل و کرم سے ہمارے ساتھ برتاو کرے گا کیوں کہ اگر خداوند متعال ہمارے ساتھ عدل کے ساتھ برتاو کرے تو فضل و کرم اور عدالت کے برتاو بہت مختلف ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: خداوند متعال کے فضل کا ایک مصداق یہ ہے کہ خداوند متعال انسان کو حکمت عطا کرتا ہے اور حکمت میں عظیم خیر پوشیدہ ہے ، خدا کی راہ مین انفاق کی اجرت یہ ہے وہ انسانوں کو حکمت عطا کرتا ہے کیوں کہ حکمت انسان کو اطاعت کی منزل تک پہونچاتی ہے ۔
خبرگان رھبر کونسل کے ممبر نے یاد دہانی کی: امیرمؤمنان علی (ع) نے اپنے خط میں حضرت امام حسن مجتبی(ع) کو تحریر کیا کہ « فقراء اور تم سے امکانات لینے والے ان لوگوں کے مانند ہیں جو تمھاری مدد کو اتے ہیں جو تمھارے دوش سے سنگین ذمہ دای کو اپنے دوش پر لے لیں اور اس سخت و دشوار راستہ سے گزرنے میں تمھاری مدد کرسکیں ۔ » یعنی اس معاملہ میں خود اپ ترقی کریں گے ۔
انہوں نے اپنے بیان کے اخر میں کہا: خدا کا خدائی سسٹم ہم پر متوقف نہیں ہے کیوں کہ وہ اگر چاہے تو خود دنیا کے تمام بھوکھوں کو سیراب کرسکتا ہے مگر اس نے اس قاعدہ کو بنایا ہے تاکہ اس کے بندے اس کے ذریعہ ترقی کرسکیں ، روایت میں موجود ہے کہ جب کوئی انسان تم سے عطیہ لیتا ہے تو وہ اپ کی مدد کرتا ہے تاکہ اپ صفت کرامت کے مالک بن جائیں ۔/ ن ۹۸۸