رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجت الاسلام حسن روحانی نے انٹرنیشنل انٹرو پارلیمانی یونین کی خاتون چیئرمین کیساتھ ایک ملاقات میں کہا ہے کہ خطے میں مداخلت پر مبنی امریکی فوجی موجودگی، ساری مشکلات کی جڑ ہے جس کی وجہ سے حالیہ دنوں میں بھی نئے مسائل رونما ہوگئے ہیں۔
حجت الاسلام حسن روحانی نے آج بروز اتوار گابریلا کوئواس کیساتھ ایک ملاقات میں مزید کہا کہ امریکہ نے گزشتہ سالوں میں کبھی کبھار ایرانی تیل کے پلیٹ فارمز، کارگو بحری جہازوں اور حتی کے مسافر بردار ہوائی جہازوں کو اپنے حملے کا نشانہ بنایا ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ حالیہ دنوں میں بھی امریکی ڈرون نے ایرانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی اور اسلامی جمہوریہ ایران کیجانب سے کئی بار اسے وارننگ دینے کے باوجود اس نے کوئی توجہ نہیں دی اسی لئے ایران کے دفاعی فوجیوں نے امریکی ڈرون کو مارگرایا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کا یہ اقدام، اس کی جانب سے خطے میں ایک اور نئی کشیدگی کا آغاز ہے، یہ علاقہ انتہائی حساس ہے اور خلیج فارس، خیلج عمان اور آبنائے ہرمز کی سلامتی کی فراہمی بہت سارے ممالک کیلئے انتہائی اہم ہے لہذا ہماری توقع ہے کہ تمام بین الاقوامی تنظیمیں، امریکی اشتعال انگیز اور جارحانہ اقدامات کے حوالے سے مناسب رد عمل ظاہر کریں۔
اس موقع پر انٹرنشنیل انٹرو پارلیمانی یونین کی خاتون چیئرمین نے ایرانی صدر کیساتھ ملاقات سے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے خطی تنازعات کے حل کے حوالے سے تعمیری مذاکرات اور دنیا میں کثیرپارلیمانی سوچ کی توسیع میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران جوہری معاہدے نے ثابت کردیا ہے کہ خطے اور دنیا میں قیام امن کے حوالے سے باہمی تعاون اور کثیر پارلیمانی سوچ کی کتنی اہمیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بین الاقوامی معاہدے کے اصول انتہائی طاقتور ہیں اور آج ساری دنیا اس بات پر واقف ہیں کہ امن کے حصول کے لئے مذاکرات کی قدر و اہمیت کتنی زیادہ ہے۔