‫‫کیٹیگری‬ :
10 September 2019 - 12:48
News ID: 441257
فونت
آیت اللہ محسن کازرونی :
سرزمین ایران کے مشھور شیعہ عالم دین آیت اللہ کازرونی نے مومنون کی سب سے اہم خصوصیت سچائی اور راستگوئي بتایا اور کہا : مومن کبھی بھی چھوٹ نہیں بولتا اور صداقت ہمیشہ اس کے وجود کا حصہ ہوتی ہے ۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حرم مطہر کے رواق امام خمینی (رح) میں عشرہ محرم کی ایک مجلس کوخطاب کرتے ہوئے آیت اللہ محسن کازرونی نے کہا کہ اہل ایمان اور مومنوں کی ایک نشانی یہ ہے کہ ان کے ہاتھوں سے کبھی کسی کو کوئی ضرر و نقصان نہیں پہنچتا۔

انہوں نے کہا کہ مومن کبھی بھی چھوٹ نہیں بولتا اور صداقت ہمیشہ اس کے وجود کا حصہ ہوتی ہے ۔

آیت اللہ کازرونی نے مومن اور متقی افراد کی اہم ترین خصوصیت صداقت اور راستگوئی کو قراردیتے ہوئے کہا کہ گفتگو کے دوران سچ کو ملحوظ رکھنا ایک ایسا قوی عنصر ہے جو گھر اور کنبے کی بنیادوں کو مستحکم رکھتا ہے اور اگر گھر کے افراد کے درمیان سچ بولنے کا ماحول نہيں ہوگا تو گویا خاندان کے اعتماد کی روح کو ٹھیس پہنچے گی اور گھر اور خاندان کی بنیاد ہی کمزور ہوجائے گی

انھوں نے کہا کہ مومنین کی ایک اور خصوصیت یہ ہے کہ وہ کثیر العطا یعنی دوسروں کے لئے زیادہ سے زیادہ بخشش وعطا کرتے ہيں اور ایک سچا مومن اسی کو کہا جاسکتا ہے جس کے ہاتھوں سے دوسروں کو اور خاص طور پر ضرورت مندوں کو ہمیشہ فائدہ پہنچتا رہے۔

مجلس خبرگان رہبری کے رکن آیت اللہ کازرونی نے کہا کہ خلق خدا کی مدد کرنا، بھوکوں کو کھلانا اور انھیں سیر کرنا، مشکل میں پھنسے لوگوں کی مدد اور دلجوئی، یہ سب وہ صفات ہیں جو ایک مومن کی پہچان ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو کوئی بھی ایمان کا دعویدار ہے اسے ان بہترین اور خدا پسند صفات کا حامل ہونا چاہئے

آیت اللہ کازرونی نے کہا کہ مومن کی ایک صفت ہوشیاری اور عقلمندی بھی ہے۔ روایات میں آیا ہے کہ ایک مومن اگر اہل دنیا کے درمیان ہوتا ہے یعنی بازار اور تجارتی لین دین والی جگہ پر ہوتا ہے تو وہ ان سب میں سب سے زیادہ ہوشیار اور عقلمند ہوتا ہے اور یہی مومن جب اہل آخرت کے درمیان میں جاتا ہے تو ان میں سب سے زیادہ متقی و پرہیزگار ہوتا ہے

آیت اللہ کازرونی نے کہا کہ مومن ہمیشہ مظلوم کا حامی اور ظالم کا دشمن ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عاشورا سے جو ایک اہم سبق لیا جاسکتا ہے وہ یہ ہے کہ انسان کبھی ظالم کا ساتھ نہ دے ۔

انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ کچھ ایسے لوگ بھی تھے جوعاشور کے دن امام حسین علیہ السلام کو اپنا مال دینے کو تو تیار تھے لیکن میدان جنگ میں جانے کے لئے تیار نہ تھے اور امام حسین علیہ السلام نے بھی ان کی مالی مدد قبول نہيں کی کیونکہ امام عالیمقام ان لوگوں کو ان کے نصرت دعوے میں سچا نہيں سمجھتے تھے۔

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬