رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ملت تشیع کی نمائندہ جماعتوں کی مشترکہ پریس کانفرنس نمائش چورنگی پر منعقد ہوئی، جس میں شیعہ علماء کونسل، آئی ایس او، مرکزی تنظیم عزاداری، پیام ولایت فاؤنڈیشن، امامیہ آر گنائزیشن، اسکاؤٹس رابطہ کونسل، مجلس ذاکرین امامیہ، جلوس کے پرمٹ ہولڈرز، امام بارگاہوں کے ٹرسٹی حضرات و دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔
پریس کانفرنس سے شیعہ علماء کونسل کے صوبائی صدر علامہ ناظر عباس تقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے تعمیرات کے نام پر مرکزی جلوس کے روٹ کو تبدیل کرنا اچھا اقدام نہیں ہے، ملت جعفریہ کی تمام جماعتوں نے اتفاق رائے سے یہ فیصلہ کیا ہے کہ چہلم امام حسین (ع) کا مرکزی جلوس ایم اے جناح روڈ سے ہی نکالا جائے گا، حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے عزاداری کے تحفظ کے نام پر عام شہریوں کو ذہنی اذیت میں مبتلا کیا، جس سے تمام مسلک کے لوگ متاثر ہوئے، سکیورٹی کے نام پر کنٹینرز لگا کر شہریوں کو پریشان کرنا اور موبائل سروس کو بند کر دینا یہ ایسے اقدام ہے، جس سے عام شہریوں پر تاثر جاتا ہے کہ یہ سب جلوس عزاء کی وجہ سے ہو رہا ہے۔
علامہ ناظر عباس تقوی نے کہا کہ میں اپنے تمام اہل سنت بھائیوں اور ہم شہریوں کو یہ واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ یہ اقدام ملت تشیع کی جانب سے نہیں بلکہ حکومت اور پولیس کی جانب سے ہیں، ہم نے ہر سطح پر یہ مطالبہ کیا ہے کہ عزاداری کو کنٹینرز کے درمیان سے نکال کر برپا کیا جائے، حکومت کی جانب سے مراسم عزاداری کے خلاف ضابطہ اخلاق کو جواز بناکر لاؤڈ اسپیکر، مجلس عزاء اور سبیل امام حسین (ع) کو روکنا غیر قانونی عمل ہے، اس طرح کے اقدامات سے عزاداری کو روکا نہیں جاسکتا، ہم اتنی طاقت رکھتے ہیں کہ عزاداری کے راستے میں آنے والی ہر رکاوٹ کو ہٹا سکتے ہیں، مجلس عزاء پر کاٹنے والی ایف آئی آر اگر واپس نہیں لی گئی تو عنقریب ہم پورے سندھ میں اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، اگر اس کے نتیجے میں امن و امان کی صورتحال خراب ہوتی ہے تو اس کی تمام ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوگی، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ چہلم امام حسین (ع) سے پہلے ایم اے جناح روڈ کی مرمت کا کام مکمل کرلے۔/۹۸۸/ ن