اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سید عباس موسوی نے برطانوی وزیر خارجہ کے تکراری الزامات پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کے مفاد میں ہے کہ وہ بے بنیاد الزامات عائد کرنے کے بجائے خطے کے ممالک کے مابین پائی جانے والی موجودہ کشیدگی کے حل کے لئے جو غیرملکی مداخلت کا نتیجہ ہے کوئی دانشمندانہ حل تلاش کرنے کی کوشش کرے۔
انہوں نے کہا کہ برطانوی وزیر خارجہ کے ایسے بے بنیاد الزامات خطے کے تنازعات کے حل کے لئے ایرانی امن منصوبے کی کامیابی کی علامت ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ برطانیہ دوسروں پر الزامات لگانے کے بجائے یمنی مظلوم عوام کے خلاف جنگ میں جارحیت کرنے والوں کے لئے ہتھیاروں کی فراہمی کو روکے۔
انہوں نے برطانیہ کی جانب سے آرامکو واقعے پر کسی بھی ثبوت اور دستاویزات کے بغیر ایران مخالف الزامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ یمن کی جنگ میں جارحین کی حمایت کرتا ہے اس لئے ان کے وزیر خارجہ کے بے بنیاد بیانات نا قابل قبول ہیں۔
واضح رہے کہ برطانوی وزیر خارجہ دومینیک راب نے اس ملک کی پارلیمنٹ میں ایران پرعالمی قوانین کی خلاف ورزی کا بے بنیاد اور منگھڑت الزام عائد کیا