رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تہران میں امام حسین ملٹری یونیورسٹی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی انقلاب کے آغاز سے ہی ہم نے جس اہم اور عظیم مشن کا آغاز کیا ہے اس کا راستہ سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام نے ہمیں دکھایا ہے۔
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای حضرت امام حسین علیہ السلام فوجی ٹریننگ یونیورسٹی میں گمنام شہداء مزار پر حاضر ہوئے اور دفاع مقدس کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے درجات کی بلندی کے لئے سورہ فاتحہ کی تلاوت کی ۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فوجی سپاہیوں سے خطاب میں ملک و قوم کی خدمت کو بہت بڑي سعادت قراردیتے ہوئے فرمایا: ملک کا مستقبل ایرانی جوانوں کے ہاتھ میں ہے اور ملکی پیشرفت ، ترقی اور سلامتی میں جوانوں کا اہم اور بنیادی کردار ہے۔
آپ نے فرمایا کہ سید الشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام نے اپنی تحریک کے آغاز میں فرمادیا کہ ظلم اور ظالم کے خلاف قیام ہی ہماری تحریک کا مقصد ہے اور آج اسلامی جمہوریہ ایران بھی اسی بنیاد پر ظلم کے خلاف جدوجہد اور مظلوموں کی حمایت کو اپنا فریضہ سمجھتا ہے اور ہر حال میں اس پر عمل کرتا رہے گا۔
آپ نے فرمایا کہ پہلا اربعین بھی اتنا ہی اہمیت کا حامل تھا جتنا آج ہے۔ اربعین حسینی ایک غیر معمولی اور بے مثال ذریعہ ابلاغ ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ پہلا اربعین اور چہلم عاشورا کا انتہائی طاقتور ذریعہ ابلاغ تھا اور یہ چالیس روز بنی امیہ اور سفیانیوں کی ظلم و جور کی دنیا میں حق کی منطق کی فرمانروائی اور حاکمیت کے ایام تھے۔
آپ نے فرمایا کہ اہل بیت اطہار نے چالیس روز کی اس تحریک میں ایک طوفان بپا کردیا تھا اور آج بھی یہ اربعین مارچ ایک پیچیدہ دنیا میں جہاں پروپیگنڈہ مشینریوں کا دور دورہ ہے اور ایسی آواز میں تبدیل ہوچکا ہے جو پوری دنیا تک پہنچ رہی ہے اور آج کے دور کا بھی اربعین ایک بے مثال ذریعہ ابلاغ ہے اور یہ ایسا عظیم واقعہ ہے جس کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ہے اور یہ جوکہا جا رہا ہے کہ الحسین یجمعنا یہ ایک حقیقت ہے اور اس تحریک اور اربعین ملین مارچ کو روز بروز فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں فرمایا کہ آج کفر وصیہونینزم اور امریکا کا محاذ قوموں کا خون چوس کر جنگ کی آگ بھڑکا کر اور دیگر جرائم کا ارتکاب کرکے بندگان خدا اور دیگر قوموں پر ظلم وستم کررہا ہے اور ایرانی عوام حضرت امام حسین علیہ السلام کی تحریک کے فلسفہ کی بنیاد پر ہی ظالموں کے مقابلے میں ڈٹ جانے کو اپنا فرض سمجھتے ہیں اور اگر آج دشمنوں اور امریکا کے دباؤ کے مقابلے میں پیچھے ہٹنے کے لئے تیار نہیں ہیں تو امام حسین علیہ السلام کی تعلیمات کی پیروی کا ہی نتیجہ ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے امریکا کے ذریعے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی پر پابندی عائد کرنے کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے فرمایا کہ آج بحمد اللہ سپاہ ملک کے اندر بھی سرخرو و صاحب عزت ہے اور ملک سے باہر بھی اس کو عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔
آپ نے فرمایا کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی عزت و وقار میں امریکی پابندیوں کے بعد اور زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے دفاعی میدانوں میں ایران کی کامیابیوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ البتہ ہمیں اس میدان میں کسی حد پر اکتفا نہیں کرنا ہے بلکہ اپنی دفاعی توانائیوں کو ہر لمحے بڑھانا ہے اور ایک لحظے کے لئے بھی غفلت نہیں کرنا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امام حسین یونیورسٹی کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے فرمایا: مجھے اس یونیورسٹی سے مختلف شعبوں ميں مزید پیشرفت کی توقع ہے میں تمام شعبوں میں اس یونیورسٹی کی پیشرفت کا خواہاں ہوں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اربعین کو عاشورا کا طاقتور ، مضبوط و مستحکم ابلاغی ذریعہ قراردیتے ہوئے فرمایا: عاشور سے اربعین تک 40 دن کا فاصلہ بڑا عظیم فاصلہ ہے اس فاصلے میں حضرت زینب (ع) اور امام سجاد نے شام اور کوفہ میں عاشور کے حقیقی پیغام اور حق کی آواز کو دنیا تک پہنچایا اور سوئے ہوئے ضمیروں کو بیدار کرنے کے سلسلے میں حضرت زینب (س) اور حضرت امام سجاد (ع) نے اہم کردار ادا کیا جس کے نتیجے میں سفیانی حکومت سرنگوں ہوگئی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے " حسین (ع) یجمعنا " کے نعرے کو حقیقت پر مبنی نعرہ قراردیتے ہوئےفرمایا: حضرت امام حسین علیہ السلام کے چہلم میں دنیا بھر کے تمام مسلمان اور دیگر فرقوں کے لوگ شریک ہیں آج دنیا حسین (ع) کے ساتھ ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ہم امام حسین علیہ السلام کی سیرت پر عمل کرتے ہوئے اس دور کے یزیدیوں کا مقابلہ کریں گے اوران کے سامنے سرتسلیم خم نہیں کریں گے اور اپنے دینی اور شرعی ذمہ د اریوں پر عمل کرتے ہوئے آگے کی سمت گامزن رہیں گے۔