رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شہریت ترمیمی قانون ایک ایسا قانون ہے جو آئین ہند کی سراسر خلاف ورزی ہے جس سے عوام میں شدید ناراضگی ہے اور لوگ ملک گیر پیمانے پر امن امان کے ساتھ احتجاج کر رہے ہیں جو ہر ہندوستانی کا حق بھی ہے. لیکن دوسری طرف پلیس احتجاج کرنے والوں کو ظلم و بربریت کا نشانہ بنا رہی ہے. شہریت ترمیمی قانون کے مخالفت اور مظلوموں کی حمایت میں بتاریخ 20 دسمبر، بعد نماز جمعہ، مرکزی جامع مسجد دارانگر بنارس میں زیر صدارت امام جمعہ بنارس حجۃ الاسلام مولانا سید ظفر الحسینی صاحب کی قیادت میں ایک احتجاجی پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں مقررین نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا.
مذکورہ قانون مذہب کی بنیاد پر بنایا گیا ہے اور مسلمانوں کو اس سے باہر رکھا گیا ہے جبکہ ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے. اس قانون میں صرف تین ہی ملک کو کیوں شامل کیا گیا اور دوسرے پڑوسی ملکوں کو کیوں اس سے باہر رکھا گیا.
پروگرام کا آغاز جناب شبیر بنارسی کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا.مولانا سید ظفر الحسینی امام جمعہ بنارس،مولانا شیر علی، مولانا زائر حسن ایمانی، مولانا سرتاج علی،مناظر حسین منجو صاحبان نے تقاریر کے ذریعہ موجودہ حکومت کے ناپاک منصوبوں کو بے نقاب کیا، نظامت کے فرائض مولانا سید امین حیدر حسینی نے انجام دئے.
مومنین نے اپنے جوشیلے نعروں کے ذریعہ شہریت ترمیمی قانون کی پر زور مذمت اور مخالفت کی.