‫‫کیٹیگری‬ :
03 January 2020 - 21:16
News ID: 441869
فونت
جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کیخلاف مظاہرہ نماز جمعہ کے فورا بعد تحریک حسینی کے زیر اہتمام اور علامہ سید عابد الحسینی کی قیادت میں مدرسہ رہبر معظم سے جلوس برآمد ہوا۔ جو نعرے لگاتے ہوئے مرکزی جامع مسجد و امام بارگاہ پاراچنار پہنچ گئے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،  دنیا بھر کی طرح سرزمین شہداء پاراچنار میں بھی جنرل قاسم سلیمانی کی دلسوز شہادت پر آج نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ آج علی الصبح عوام جیسے ہی قاسم سلیمانی کی شہادت سے مطلع ہوگئے۔ تو علاقے میں غم و غصے کی لہر دوڑ کر سوگوار ہوگیا۔

صبح 9 بجے تحریک حسینی کی جانب سے مدرسہ رہبر معظم کے لاوڈ سپیکر سے قاسم سلیمانی کی شہادت کا اعلان کرکے بعد از نماز جمعہ مظاہرے کی کال دی۔ اسکے بعد تحریک حسینی کے نمائندوں حاجی عابد حسین، مولانا سید جعفر الحسینی اور مولانا منیر حسین جعفری نے مرکزی جامع مسجد کے پیش امام علامہ شیخ فدا حسین مظاہری، مولانا اخلاق حسین شریعتی اور سیکریٹری انجمن حسینیہ سے رابطہ کیا۔

اور انہیں اپنے ارادے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مرکز اور تحریک جلوس اکٹھا نکالے۔ جس پر اتفاق کیا گیا۔ اور فورا مرکزی جامع مسجد سے بھی فورا جلوس کا اعلان کیا گیا۔ جس کے بعد پاراچنار میں تمام دکانیں بطور سوگ بند کردی گئیں۔

نماز جمعہ کے فورا بعد تحریک حسینی کے زیر اہتمام اور علامہ سید عابد الحسینی کی قیادت میں مدرسہ رہبر معظم سے جلوس برآمد ہوا۔ جو نعرے لگاتے ہوئے مرکزی جامع مسجد و امام بارگاہ پاراچنار پہنچ گئے۔ اس دوران جامع مسجد سے پیش امام شیخ فدا حسین مظاہری کی قیادت میں ہزاروں افراد کا جلوس برآمد ہوا۔ اور دونوں جلوس باہم مل کر پریس کلب پاراچنار کی جانب بڑھنے لگے۔

متعدد تنظیموں مجلس علمائے اہلبیت، ایم ڈبلیو ایم، آئی ایس او، آئی او کے علاوہ ہزاروں سوگواروں پر مشتمل یہ جلوس مقررہ راستوں سے گزرتا ہوا اور مردہ امریکہ اور مردہ باد اسرائیل کے نعرے لگاتا ہوا آگے بڑھتا گیا۔ راستے میں منتظر ہزاروں افراد جلوس میں شامل ہوتے گئے۔ یوں ہزاروں افراد کا یہ ٹھاٹھیں مارتا سمندر پریس کلب پہنچ گیا۔ وہاں اس نے جلسے کی شکل اختیار کی۔

علامہ سید عابد الحسینی، علامہ اخلاق حسین شریعتی، مولانا الطاف حسین ابراہیمی، قائم مقام صدر تحریک حسینی پاراچنار مولانا عابد حسین اور انجمن حسینیہ کے سیکرٹری حاجی سردار حسین نے جلسہ خطاب کیا۔

مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قاسم سلیمانی کی شہادت سے اگرچہ عالم اسلام کو سخت دھچکہ لگا ہے۔

تاہم عالم استکبار خوش فہمی میں نہ رہے۔ کیونکہ سلیمانی کی فکر زندہ ہے۔ ملت اسلامیہ کا ہر فرد قاسم سلیمانی ہے۔

مقررین کے خطابات کے بعد جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا مرکزی امام بارگاہ پہنچ گیا۔ جہاں مرثیہ خوانی ہوئی۔ عزاداروں نے سینہ زنی کی۔ مصائب اور دعا کے ساتھ پروگرام اختتام کو پہنچ گیا۔/۹۸۸/ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬