رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد انقلاب اسلامی نے پارلیمانی انتخابات میں ایرانی عوام کی بھرپور شرکت کی تعریف کرتے ہوئے دشمنوں کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے پر تاکید فرمائی ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اپنے درس خارج کے آغاز میں انتخابات کے بڑے امتحان میں ایرانی عوام کی سربلندی اور دشمنوں کی موقع پرستی و ھمہ جانبہ پروپیگنڈے کو ناکام بنانے پر ایرانی عوام کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا کہ ملک کے مختلف ستونوں اور اداروں کو نقصان پہنچانے کی دشمن کی سازشوں کے مقابلے میں سب کو ہوشیار اور ان سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے سبھی کو تیار رہنا چاہئے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے انتخابات میں ایرانی عوام کو شرکت سے روکنے کی اغیارکی تشہیراتی مہم اور پروپیگنڈہ مشینریوں کے وسیع پروپیگنڈے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ منفی پروپیگنڈہ کئی ماہ قبل سے شروع ہوگیا تھا اور انتخابات کی تاریخ قریب آنے پر ان میں شدت پیدا ہوگئی اور انتخابات سے دو روز قبل تو بیماری اور کورونا وائرس کے بہانے اغیار کی پروپیگنڈہ مشینریوں اور ذرائع ابلاغ نے ایرانی عوام کو انتخابات میں شرکت سے روکنے کے لئے کوئی بھی کسر باقی نہیں رکھی۔
رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ان دشمنانہ پروپیگنڈے کے باوجود انتخابات میں عوام کی بھرپور شرکت پر خداوند متعال کا شکر اور عوام کی تعریف کرتے ہوئے فرمایا کہ خدا وندعالم کا یہ ارادہ ہے کہ وہ اس قوم کو کامیاب و سرخرو کرے۔ آپ نے فرمایا کہ ایرانی عوام سے دشمنوں کی عداوت و دشمنی صرف معیشت، ثقافت اور عوام کے دینی اور انقلابی عقائد و اقدار تک محدود نہیں ہے بلکہ وہ ایرانی عوام کے انتخابات کے بھی مخالف ہیں۔
کیونکہ دشمن نہیں چاہتے کہ دین کے نام پر اور انقلاب کی حفاظت کے لئے پولنگ اسٹیشنوں پر عوام کی شرکت ایک حقیقت میں تبدیل ہو۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اسلامی جمہوری نظام میں انتخابات کا انعقاد دشمنوں کے اس دعوے پر خط بطلان کھینچ دیتا ہے کہ دین آزادی اور جمہوریت کا مخالف ہے۔ آپ نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں انتخابات اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہیں کہ دین ھمہ جانبہ جمہوریت کا مظہر کامل ہے اور گذشتہ اکتالیس برسوں میں سینتیس انتخابات کا انعقاد اس بات کو ثابت کرتا ہے کہ اسلامی نظام عوامی جمہوریت کو غیر معمولی اہمیت دیتا ہے۔
رہبرانقلاب اسلامی نے سب کو سفارش کی کہ وہ دشمن کو پہچانیں اور اس کے مقابلے میں پوری طرح ہوشیار رہیں۔ آپ نے فرمایا کہ ایران کے مختلف معاملات کے خلاف دشمن کے محاذ کے ہزاروں افراد کی سرگرمیوں کے مقابلے میں ایرانی عوام کے محاذ میں دسیوں لاکھ افراد کو دشمن کے حملے کا جواب دینے، اس پر ضرب لگانے اور طرح طرح کے تشہیراتی ہتھکنڈوں کا مقابلہ نیز ایرانی عوام کے خلاف انجام پانے والے ممکنہ اقدامات کا دفاع کرنے کے لئے تیار رہنا چاہئے۔