رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان کے زیر اہتمام اندرون سندھ کے ضلع خیرپور میرس کے علاقے بزدار وڈا میں تجوید قرآن کے موضوع پر تین روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ میں تجوید قرآن اور قرأت قرآن کے حوالے سے عملی مشقیں کی گئیں۔
ورکشاپ میں قرآن فاؤنڈیشن کے رہنماء قاری سید حسنین رضوی اور قاری زاہد حسین کاظمی نے خصوصی شرکت کی اور موضوعاتی لیکچرز دیئے، چئیرمین اصغریہ تحریک انجنئیر سید حسین موسوی نے تجوید قرآن کی اہمیت اور افادیت کے موضوع پر گفتگو کی، جبکہ ورکشاپ میں مرکزی صدر اصغریہ تحریک سید شکیل شاہ حسینی، مرکزی تعلیم و تربیت سیکریٹری پرویز علی لاڑک، معاون تعلیم سیکریٹری غلام سرور سومرو نے بھی خطاب کیا۔
ورکشاپ میں سندھ بھر سے منتخب افراد نے شرکت کی۔
ورکشاپ سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے اصغریہ تحریک کے مرکزی صدر سید شکیل شاہ حسینی نے کہا کہ اصغریہ تحریک نے معاشرے کی اصلاح کیلئے کتاب اللہ قرآن کریم کو عام کرنے کے عہد سے محفل قرآن کو فروغ دیا ہے۔
شکیل شاہ حسینی نے کہا کہ محفل قرآن بہت پرکشش پروگرام ہے، جس نے بہت مختصر عرصے میں سندھ کے مومنین میں بیداری پیدا کی ہے، بہت عرصے سے مومنین اپنی مصروفیات کی وجہ سے قرآن مجید سے دور دکھائی دیتے تھے، پسماندہ گاوں میں قرآن بند کرکے گھروں میں رکھ دیئے جاتے ہیں اور ان کا استعمال بیمار کی شفا یا پھر مرحوم کی ایصال ثواب کیلئے ہی ہوتا ہے، مگر اصغریہ تحریک کا محفل قرآن پروگرام ایک بار پھر مومنین کو متوجہ کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت اصغریہ تحریک کے تمام یونٹس میں باقاعدہ محفل قرآن کا پروگرام ہوتا ہے، جو کہ شریک تمام مومنین کو کشش دے رہا ہے، اس طرح کے محافل قرآن کی جانب رغب دلانے کیلئے مفید اور اہم پیشرفت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں دیکھنا چاہیئے کہ انسان کا دل کس چیز سے زندہ ہوتا ہے، امام زمانہ (عج) کی آمد بھی دلوں کی بہار ہے، اس میں فکر کرنے سے بھی دل زندہ ہوتا ہے، قرآن بھی دل کی بہار ہے، قرآن مجید کی تلاوت سے مردہ دل زندہ ہوتے ہیں، لہٰذا ہمیں قرآن مجید کی زیادہ سے زیادہ تلاوت کرنی چاہیئے۔
مقررین نے کہا کہ قرآن کریم وہ حقیقی نور ہے، جو فرد اور معاشرے کو تاریکیوں سے نکال کر نور کی طرف لے جاتا ہے، قرآن کریم اسلام کی حقانیت کی سند، پیغمبر اکرمؐ کا زندہ معجزہ ہے، جو ہر قسم کی تحریف سے پاک ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام مسلمان اس بات پر متفق ہیں کہ احادیث کو پرکھنے کا معیار فقط قرآن حکیم کو حاصل ہے، قرآن کریم مبارک ہے، نئی فکر دیتا ہے، تبیان ہے، ذکر ہے، احسن الحدیث ہے اور ہمیں معلوم ہے کہ بہترین راستہ قرآن کا موعظہ ہے، نیز قرآن مجید کی داستانیں ہی بہترین داستانیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ قرآن مجید سے ہمارا تعلق اور واسطہ فقط مُردوں کیلئے تلاوت کرانے، قسمیں اٹھانے، حق مہر کے طور پر دینے کی حد تک محدود ہے، یہ سب اس لیے کہ معاشرے میں ابھی تک قرآن میں تدبر کرنے کا رواج نہیں پا سکا۔/۹۸۸/ن