رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے سربراہ عبدالملک بدرالدین الحوثی نے ماہ مبارک رجب کی آمد کی مناست سے اپنے بیان میں اسلامی بیداری کی اہمیت اور دشمنوں کی سازشوں کا مقابلہ پر زور دیا اور کہا کہ ہم اس وقت دیکھ رہے ہیں کہ بعض عرب ممالک صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات برقرار کر رہے ہیں جبکہ یہ اقدام شرعی لحاظ سے حرام اور امت اسلامیہ سے خیانت اور غداری ہے۔
عبدالملک بدرالدین الحوثی نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ منافق حکام آج امریکا اور صیہونی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں اور وہ امت اسلامیہ، فلسطین، یمن اور دیگر اسلامی ملکوں کے خلاف دشمنانہ موقف اپنائے ہوئے ہیں کہا کہ امریکا اور صیہونی حکومت امت اسلامیہ کو کمزور کرنا چاہتی ہے۔
انصاراللہ کے سکریٹری جنرل بدرالدین الحوثی نے جارح قوتوں کے مقابلے میں یمنی عوام کی استقامت و پامردی پر زور دیتے ہوئے کہاکہ یمن کی فوج اور عوامی رضاکارفورس نے ملک کے دفاع کے لئے دفاعی صنعت کی جدید کاری کررہی ہیں۔ اس درمیان اطلاعات ہیں کہ یمن کے مرکزی صوبے الجوف کے شہر الجزم کا یمن کی فوج اور عوامی رضاکارفورس نے پوری طرح محاصرہ کرلیا ہے اور جلد ہی یہ شہر جارح اور غاصب قوتوں کے قبضے سے آزاد ہوجائے گا۔
صوبہ الجوف میں یمنی فورسز نے سدبا محاذ کی جانب پیشقدمی کرتے ہوئے السفینہ پہاڑیوں پر اپنا کنٹرول کرلیا ہے اور اب الجزم شہر تین طرف سے یمنی فورسز کے محاصر میں آگیا ہے۔ یمنی فوج کی اس پیشقدمی کے بعد صوبہ الجوف کے ستر فیصد سے زائد علاقے پر یمنی فوج اور عوامی رضاکارفورس کا کنٹرول ہوگیا ہے۔
واضح ہے کہ سعودی عرب نے امریکہ اور چند دیگر ملکوں کے ساتھ مل کر ماچ دوہزار پندرہ میں یمن پر اپنی وحشیانہ جارحیتوں اور حملوں کا آغاز کیا تھا جو بدستور جاری ہیں اس عرصے میں یمن کے دسیوں ہزار شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ دسیوں لاکھ افراد بے گھر ہوچکےہیں۔
جارح سعودی اتحاد کے وحشیانہ حملوں کا یمنی فوج اور عوام نے ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے اور جارح سعودی اتحاد کو اب تک اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں ہوسکا ہے۔/۹۸۸/ن