‫‫کیٹیگری‬ :
16 March 2020 - 16:42
News ID: 442318
فونت
علامہ حامد موسوی:
ٹی این ایف جے کے سربراہ نے اپنے بیان میں کہا کہ کرونا کی روک تھام کیلئے مہم صائب، خوف پھیلانے سے اجتناب کیا جائے، صیہونیت و استعماریت کی شرانگیزیاں کرونا وائرس سے زیادہ مہلک ہیں، امن پسندقوتوں کو مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ علامہ سید حامد علی شاہ موسوی نےتحریک نفاذ فقہ جعفریہ کی مرکزی یوم صادق آل محمد و ایام باب الحوائج کمیٹی سے خطاب میں کہا ہے کہ کرونا کی روک تھام کیلئے مہم بجا اور صائب ہے لیکن خدارا عوام میں خوف نہ پھیلایا جائے، عوام کو اتنا نہ ڈرایا جائے کہ وہ جنازوں کو بھی چھوڑ دیں اور ڈاکٹر مریضوں کو چھوت سمجھنا شروع کردیں۔

انہوں نے مزید کہا: میلاد اور عزاداری کے پروگراموں میں رکاوٹیں عوامی حوصلے پست کرنے کے مترادف ہے، انتظامیہ نئے مسائل کھڑے کرنے سے باز رہے، مذہب کو آفت کے مقابلے میں طاقت بنایا جائے، مذہبی پروگرام کو بند نہ کیا جائے، ان کے ذریعے عوام الناس کو پاکیزگی طہارت اور احتیاط کی تربیت دی جائے، دنیا اسلامی تعلیمات پر عمل کرتی تو کرونا جیسے موذی وائرس جنم ہی نہ لیتے، احتیاطی تدابیر کرنا ہر مسلمان پر واجب ہے، دیگر واجبات مذہب کو بھی ترک نہ کیا جائے۔

حجت الاسلام المسلمین موسوی نے بیان کیا: دنیا آفتوں کا شکار ہے لیکن امریکہ شرارتوں سے باز نہیں آرہا، کربلا ائر پورٹ پر حملہ ننگی دہشت گردی ہے، ظالموں کے سامنے خاموشی بھی قہر الہیٰ کا موجب بنتی ہے، جس کا دنیا سامنا کر رہی ہے ۔

انہوں نے تاکید کی: میلاد و عزاداری حوصلے اور عزم کی علامت ہیں، یوم صادق آل محمد ؐ، ایام باب الحوائج، عید بعثت الرسول ؐ، شب معراج اور یوم سفر شہادت کے پروگراموں میں کرونا اور ظالمین سے نجات گڑ گڑا کر دعائیں کی جائیں، ظالمین سے اظہار بیزاری کیا جائے، وائرس کی روک تھام میں مصروف رضاکاروں کو خراج تحسین پیش کیا جائے۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ بیت اللہ میں پرندوں کے طواف نے ثابت کردیا کہ ذات خداوندی اپنی عبادت کیلئے انسانوں کی محتاج نہیں، شجر، حجر، چرند، پرند اللہ کی تسبیح و عبادت کرتے ہیں، انسانوں کی تخلیق کا مقصد درد دل ہے، انسانیت کو درپیش آزمائش کے مقابلے میں عالم اسلام کو دنیا کے سامنے مثال بننا ہوگا، بیت اللہ، مسجد نبویؐ اور آئمہ کے حرم ہائے قدسیہ شفا اور شفاعت کے وسیلے ہیں، جن میں داخلے پر صدیوں سے وہ تمام شرائط لا گو ہوتی ہیں جن کی جانب مغربی و ملحد دنیا آج رجوع کررہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلام نے پاکیزگی کا درس دیا طہارت کو ایمان کا نصف قرار دیا، دنیا آج وائرس کی بدولت اس کی حقیقت سے آشنا ہوئی ہے جبکہ ہم یہ درس 1400 سال سے عام کرتے پھر رہے ہیں۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ نیویارک ٹائمز سمیت بین الاقوامی صحافیوں کا یہ بیان امریکہ کے منہ پر طمانچہ ہے کہ جس ائرپورٹ کو امریکہ اسلحے کا اڈا قرار دے رہا ہے وہاں سے جلے ہوئی لکڑی اور پیپروں کے سوا کچھ نہیں ملا، اقوام متحدہ اگر عالمی امن چاہتی ہے تو اسے امریکہ کو لگام دینا ہوگی، امریکہ دنیا میں جنگل کا قانون رائج کرنا چاہتا ہے، جس کی مذمت دنیا کا ہر مذہب کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صیہونیت و استعماریت کی شر انگیزیاں کرونا وائرس سے زیادہ مہلک ہیں، جس کے نتیجے میں وباؤں سے زیادہ انسان ہلاک ہو ئے، امن پسند ممالک اور قوتوں کو دنیا کو جہنم بنانے میں مصروف طاقتوں کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنا ہوگا۔

آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ آفتیں اور مشکلات اللہ کو بھول جانے والوں کیلئے بارگاہ خداوندی سے رجوع کرنے کی وارننگ ہے، قرآن و اہلبیت ؑ کا دامن تھام کر ہر بحران کی منجدھار سے نکالا جا سکتا ہے کیونکہ طوفانوں میں یہی کشتی نجات ہیں۔/۹۸۸/ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬