رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امام جعفر صادق (ع) نے فرمایا ماہ شعبان کے روزے رکھنے کی بہت زیادہ فضیلت ہے حتی کہ نا حق خون بہانے والے کو بھی ان روزوں سے فائدہ پہنچ سکتا ہے اور وہ بخشا جا سکتا ہے۔
اباصلت ہروی کہتے ہیں: شعبان مہینے کے آخری جمعہ کو امام رضا علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا؛
حضرت نے فرمایا: اے اباصلت شعبان مہینے کا زیادہ حصہ گذر گیا اور یہ ان میں سے آخری جمعہ ہے اس لئے اپنے گذشتہ کوتاہی کو اس مہینے میں تلافی کرو اور اس امور کو انجام دو۔
دعا کرو ، استغفار کرو ، قرآن کریم کی تلاوت کرو ، گناہوں سے توبہ کرو ، قرض اور امانت کی ادائیگی ، کینہ کو ختم کرو ، الہی تقوا اختیار کرو ، دعا یہ پڑھو اللہم ان لم تکن غفرت لنا فیما مضی من شعبان فاغفرلنا فیما بقی منہ ، خداوند عالم پر توکل ۔
روزہ جسم و روح کی سلامتی کے لئے بہت ہی مفید ہے اور انسان کو حلم و بردباری اور صبر و استقامت کا سبق سکھاتا ہے۔
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا: «مَنْ صَامَ ثَلَاثَةَ أَیَّامٍ مِنْ آخِرِ شَعْبَانَ وَ وَصَلَهَا بِشَهْرِ رَمَضَانَ کَتَبَ اللَّهُ لَهُ صَوْمَ شَهْرَیْنِ مُتَتَابِعَیْن؛ جو شخص شعبان مہینہ کے آخر تین روز روزہ رکھتا ہے اور اس روزے کو رمضان کے مہنہ سے وصل کر دیتا ہے تو اس کے لئے دو مہینہ کے روزے کا ثواب شمار کیا جاتا ہے ۔
امیر المؤمنین (ع) فرماتے تھے جب سے منادی رسول نے یہ ندا دی اسکے بعد شعبان کا روزہ مجھ سے قضا نہیں ہوا اور جب تک زندگی کا چراغ گل نہیں ہو جاتا یہ روزہ مجھ سے ترک نہیں ہوگا نیز فرمایا کہ شعبان اور رمضان دو مہینوں کے روزے توبہ اور بخشش کا موجب ہیں۔
اسماعیل بن عبد الخالق سے روایت ہے کہ امام جعفر صادق (ع) کی خدمت میں حاضر تھا، وہاں شعبان کے روزہ کا ذکر ہوا تو حضرت نے فرمایا ماہ شعبان کے روزے رکھنے کی بہت زیادہ فضیلت ہے حتی کہ نا حق خون بہانے والے کو بھی ان روزوں سے فائدہ پہنچ سکتا ہے اور وہ بخشا جا سکتا ہے۔