‫‫کیٹیگری‬ :
01 June 2020 - 14:22
News ID: 442856
فونت
علامہ موسی جسکانی:
ایس یو سی پنجاب کے صدر نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کہا کہ تمام گرفتار شدہ عزاداروں کو فوری طور پر رہا کیا جائے، تمام ناجائز مقدمات بشمول یوم علی علیہ السّلام کے فی الفور ختم کیے جائیں، اس بہیمانہ سلوک کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق سزا سنائی جائے۔

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل جنوبی پنجاب کے صدر علامہ موسی رضا جسکانی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جھنگ انتظامیہ نے قدیمی لائسنس کے جلوس میں نہ فقط رکاوٹ پیدا کی، بلکہ ظلم و بربریت کی داستان رقم کرتے ہوئے نہتے مظلوم عزاداروں کو گھروں سے گرفتار کیا۔

اس ظلم میں خواتین کو بھی نشانہ بنایا گیا اور پھر یزیدیت کی یاد تازہ کرتے ہوئے پولیس شرکاء جلوس پر ڈنڈوں کے ساتھ حملہ آور ہوگئی۔ اس ظلم میں انسانی حقوق کو پامال کیا گیا، آئین اور دستور پاکستان کی دھجیاں بکھیری گئیں اور شہری آزادیوں کو سلب کیا گیا جبکہ مقامی عزادار حکومتی ایس او پیز کے تحت بار بار جلوس کی یقین دہانی کراتے رہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم مقامی علماء، تنظیمی کارکنان اور عزاداروں کے مطالبے کی تائید کرتے ہوئے متنبہ کر رہے ہیں کہ تمام گرفتار شدگان کو فوری طور پر رہا کیا جائے، تمام ناجائز مقدمات بشمول یوم علی علیہ السّلام کے فی الفور ختم کیے جائیں، اس بہیمانہ سلوک کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق سزا سنائی جائے اور آئندہ کے لئے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ دوبارہ اس قسم کی بربریت کو نہیں ہونے دیا جائے گا۔

بصورت دیگر علامہ سید ساجد علی نقوی کی ہدایات کی روشنی میں پرامن احتجاج کی کال دی جاسکتی ہے کہ جس کی وسعت اور دورانیے کا اندازہ انتظامیہ کے وہم و گمان میں بھی نہیں ہوگا۔

پولیس کے ہاتھوں بانیان مجالس کا اغواء ریاستی دہشتگردی ہے

دوسری جانب ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی کا کہنا تھا کہ جھنگ، نارووال، قلعہ ستار شاہ، قصور سمیت پنجاب کے مختلف اضلاع میں مجالس اور عزاداری پر پابندی قابل مذمت اور ہمارے بنیادی آئینی حق پر قدغن ہے، جسے کسی بھی صورت تسلیم نہیں کرینگے، پنجاب پولیس اپنی حدود سے تجاوز کر رہی ہے، ہم عزاداری پر کسی بھی قسم کے سمجھوتے کیلئے تیار نہیں، عزاداری کی بقاء کیلئے ہر قسم کی قربانی دینگے، لیکن کرونا کی آڑ میں عزاداری کو محدود کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کورونا وائرس کی آڑ میں عزاداری کو محدود کرنے کی ہر سازش کا ڈٹ کا مقابلہ کرینگے، پنجاب پولیس کی جانب سے بانیان مجالس کو اغوا کرنا ریاستی دہشتگردی ہے، اگر ان واقعات کا نوٹس نہ لیا گیا تو پنجاب بھر میں ہم سڑکوں پر نکلنے میں مجبور ہونگے۔

علامہ اسدی نے کہا کہ عزاداری ہماری شہ رگ حیات ہے، اس پر کسی بھی قسم کی قدغن کو نہ ماضی میں قبول کیا تھا، نہ اب کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب کے اقدامات کرونا اور ٹڈی دل پر انتہائی مایوس کن ہیں، ایک طرف کسانوں کا معاشی قتل عام جاری ہے تو دوسری طرف عام عوام بھی حکومتی ناقص پالیسیوں کے سبب بیزار ہیں۔/۹۸۸/ ن

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬