رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودیہ کے ایک شیعہ عالم دین آیت الله عبد الهادی الفضلی نے ایک طولانی مدت تک بیماری کی تکلیفیں برداشت کرنے بعد سعودیہ کے ہاسپیٹل میں گذشتہ شب دم توڑ دیا ۔
وہ شدید بیماری کے سبب منگل سے ہاسپٹل میں بھرتی تھے مگر گذشتہ شب اپنے پروردگار سے جاملے ، ان کے جسم خاکی کو کل شهر سیهات کی قبرستان میں دفن کیا جائے گا ۔
آیت الله فضلی سن 1935 عیسوی میں سرزمین عراق میں پیدا ہوئے ، انہوں نے ابتدائی تعلیم شهر سیهات کے حوزہ علمیہ میں اپنے والد بزرگوار آیت الله میرزای محسن فضلی سے حاصل کی ۔
انہوں نے 14 سال کی سن میں نجف اشرف کا سفر کیا اور اعلی تعلیم کے حصول میں حضرات آیات ابوالقاسم خوئی، سید محسن حکیم و شهید محمد باقر صدر جیسے علماء کرام کے سامنے زانوئے ادب تہ کیا ۔
آپ دینی تعلیمات کے ساتھ ساتھ دنیا تعلیم سے غافل نہیں ہوئے اور اپ نے عربیک گرامر میں بغداد یونیورسٹی سے بے اے کیا ، اپ فقہ یونیورسٹی عراق کے استاد اور فیکلٹی ممبر رہے ہیں ۔
آیت الله فضلی سن 1391 هجری قمری میں سعودیہ واپس لوٹے اور اپ وہاں اسلامک یونیورسٹی میں عربیک گرامر کی تدریس میں مشغول ہوئے ، اپ اپنی مسلسل کوششوں کے سبب قاہرہ یونیورسٹی سے صرف و نحو میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہوئے ۔
اپ ایک بار ایران کے سفر کے دوران بیمار ہوگئے اور اپ کو ہاسپیٹل میں بھرتی کیا گیا اور رھبر معظم انقلاب اسلامی نے اپ کی عیادت کی تھی ۔
رهبر معظم انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں شیخ عبد الهادی الفضلی کا بوسہ لیتے ہوئے اپ کی نہایت تعریف و تمجید کی ، رھبر معظم انقلاب اسلامی نے ان کے داہنے ہاتھوں کو تھام کر کہا: اپ کے اس داہنے ہاتھ نے بہت خدمت کی ہے ۔