رسا نیوزایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی تحریک پاکستان کے سربراہ اور ملی یکجہتی کونسل کے قائم مقام صدر حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی اور شیعہ علماء کونسل پاکستان کے جنرل سکریٹری حجت الاسلام عارف حسین واحدی نے اپنے ارسال کردہ بیانیہ میں کوئٹہ ہزارہ ٹاون علی آباد میں بم دھماکہ اور فائرنگ کے نتیجہ میں 17 سے زائد افراد کی شہادت اور 50 سے زائد افراد کے زخمی ہونے پر شدید الفاظ میں مذمت کی ۔
اس بیانیہ میں موجودہ حکمرانوں سے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور حقائق منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: پاکستان میں کوئی فرقہ واریت نہیں بلکہ چند گروہوں کو ملک میں منافرت پھیلانے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے لیکن آج تک ذمہ داران بتانے سے قاصر ہیں کہ ان دہشت گردوں کی فیکٹریاں کہاں ہیں اور یہ کہاں پلتے ہیں ۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ ملت تشیع کو ایک سازش کے تحت ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جارہا ہے تاکید کی: ھم بارہا حمکرانوں کے سامنے اپنی حجت تمام کرنے کے با وجود ایک مرتبہ پھر ذمہ داروں کو یقین دہانی کرانا چاھتے ہیں کہ ہمارے صبر کا امتحان نہ لیں کیونکہ ہم آئین و قوانین کے پابند ہیں اور اسی دائرہ میں رہ کر اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: موجودہ حکمرانوں کے پاس اختیارات نہیں کہ وہ دہشت گردی پر قابو پاسکیں اور سابقہ حکومت کے پاس بھی یہ اختیارات نہیں تھے اگر دہشت گردی پر قابو پانا ہے تو حکومت کو با اختیار بنایا جائے تاکہ دہشت گردی پر قابو پایا جاسکے۔