‫‫کیٹیگری‬ :
06 January 2018 - 14:15
News ID: 432547
فونت
آیت الله سید عبد الله غریفی:
بحرین کے شیعہ عالم دین نے اس ملک کے سابق پارلیمںٹ ممبر کی ذریعہ امام زمانہ(عج) اور اسلامی جمھوریہ ایران کے رھبروں کی توہین کئے جانے پر سخت عکس العمل کا اظھار کیا اور اس کے برابر خاموشی ناجائز بتایا ۔
آیت الله سید عبد الله غریفی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرین کے شیعہ رھنما آیت الله سید عبد الله الغریفی نے اس ھفتہ شهر قفول کی مسجد امام صادق(ع) میں ہونے والی نماز جمعہ کے خطبے میں کہا: شیعہ عقائد کی توہین کرنے والوں کے مقابل خاموشی ناجائز ہے ۔

انہوں نے اپنے مخالفین کی باتوں کو دو حصے میں تقسیم کرتے ہوئے کہا: ایک گروہ مکمل طور سے گفتگو کا مخالف ہے مگر دوسرے گروہ اس کے نتائج کو جامعہ عمل پہنانے کے طریقہ کا مخالف ہے ۔

آیت الله غریفی نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ آیت الله شیخ عیسی قاسم گفتگو کے حامی ہیں اور مذاکرات کے بند ہونے کو مشکلات کے باقی رہنے اور ملک کے مسائل حل نہ ہونے کا سبب جانتے ہیں کہا: میں تمام مخالفتوں اور موافقتوں کے باوجود لوگوں کو محبت ، گذشت، اتحاد ، ہمدلی کی تاکید ، بحرانوں کے خاتمہ ، تشدد ، شدت پسندی اور دھشت گردی کی مخالفت کرتا رہوں گا کیوں کہ میں اسے اپنا شرعی وظیفہ سمجھتا ہوں ۔

انہوں نے بحرین کے سابق پارلیمںٹ ممبر کی ذریعہ شیعہ عقائد کی توہین کئے جانے پر شدید عکس العمل کا اظھار کیا اور کہا: ہم اتحاد و تقریب اسلامی کے حامی ضرور ہیں مگر اپنے عقائد و مذھب کی توھین بھی برداشت نہیں کرسکتے اور اس سلسلے میں خاموشی ناجائز جانتے ہیں کیوں کہ قومی و مذھبی اتحاد کے خلاف سازش کرنے والوں کے برابر سکوت انہیں مزید جرات مند کردے گی ۔

آیت الله غریفی نے مزید کہا: کچھ روز قبل ملک کے سابق پارلیمنٹ ممبر نے امام زمانہ(عج) کے حق میں توہین آمیز الفاظ استعمال کئے ، میں مذھبی جزبات کو بھڑکانے کے درپہ نہیں ہوں مگر شیعہ مذھب کے ماننے والوں کو تاکید کروں گا کہ کسی کو مذھب کے مقدسات کی توہین کا ھرگز موقع نہ دیں ۔

واضح رہے کہ بحرین کے سابق پارلیمنٹ ممبر محمد خالد نے ایران کے حالیہ بلوے کا استقبال کرتے ہوئے امام زمانہ(عج)، امام خمینی(ره) و حضرت آیت الله العظمی سید علی خامنہ ای دام ظلہ کی توہین کی ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۷۵

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬