رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے سربراہ اور سینئر حریت رہنما حجت الاسلام سید حسن الموسوی الصفوی نے یوم قرارداد حق خودارادیت کے موقعہ پر تنازعہ کشمیر کی مسلمہ بین الاقوامی حیثیت کی وضاحت کیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ تنازعہ کشمیر بھارت اور پاکستان کے درمیان کوئی سرحدی تنازعہ نہیں بلکہ ظلم و طاقت کے بل پر دبائے جا رہے کشمیری قوم کے سیاسی مستقبل کا معاملہ ہے اور اس دیرینہ تنازعے کے حل کے لئے اقوام متحدہ میں پانچ جنوری 1949ء کو پاس کی گئی قرارداد ریاست جموں و کشمیر کے متنازعہ حیثیت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
افغانستان کے معاملے پر پاکستان سے امریکہ کے غیر منطقی تقاضوں اور خود غرضانہ خواہشات کے خلاف حکومت پاکستان کے دو ٹوک موقف کو داد تحسین پیش کرتے ہوئے آغا سید حسن نے کہا کہ پاکستان کو دھکمیاں دیکر امریکہ افغانستان کی جنگ نہیں جیت سکتا۔
مرکزی امام باڑہ بڈگام میں جمعہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آغا سید حسن نے کہا کہ حکومت پاکستان نے امریکہ کے خودغرضانہ خواہشات کو عملی جامہ پہنانے سے صاف انکار کرکے حقیقی معنوں میں اپنے ملکی مفادات اور عوام کے جذبات و خواہشات کی ترجمانی کی ہے۔ امریکی صدر کے حکم تاناشاہی اور جارحانہ بیانات کے خلاف حکومت پاکستان کا مزاحمتی موقف صحیح سمت کی جانب ایک جرأت مندانہ قدم ہے۔
آغا سید حسن نے کہا کہ ایران میں چند روایتی انقلاب دشمن عناصر کو حکومت کے خلاف بلاوجہ احتجاج پر اُکسا کر امریکہ اور اسرائیل کئی دہائیوں سے انقلاب اسلامی ایران کو نقصان پہنچانے کے خواب دیکھ رہے ہیں جن کی کوئی تعبیر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی ایران ناقابل تسخیر ہے اور یہ انقلاب ظہور امام زمانہ (عج) تک من و عن قائم و دائم رہے گا۔
آغا سید حسن نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے بعد اب پاکستان سے مخاصمت اور دشمنی دنیائے اسلام میں امریکہ کے مکروہ مفادات اور اثر و نفوذ کی تابوت پر آخری کیل ثابت ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ایران اورپاکستان امریکہ کے جارحانہ عزائم کے خلاف خلوص نیت کے ساتھ ایک دوسرے کے شانہ بشانہ مزاحم رہیں گے تو دنیائے اسلام کے ان دو اہم ممالک کا اتحاد خطے میں امریکی چودھراہٹ کے خاتمے میں ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰