رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے ترک صدر رجب طیب اردوغان سے ٹیلیفون کے ذریعہ گفت و گو کی اور فوجی بغاوت کی ناکامی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے ترکی کی جمہوری و قانونی حکومت اور ترک قوم کی مکمل حمایت کا اعلان کیا ہے۔
صدر حسن روحانی نے اس گفت و گو میں بیان کیا : ایسے موقع میں ترک عوام نے اس فوجی بغاوت میں اپنے سیاسی بلوغ ، اپنی ہوشیاری اور بیداری کا ثبوت دیا ہے اور واضح کردیا ہے ہمارے علاقہ میں اب فوجی بغاوت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے بیان کیا : ہم اپنے ہمسایہ ملک میں امن و ثبات کے خواہاں ہیں اور ہمیں اس بات پر خوشی اور مسرت ہے کہ آپ کی مدبرانہ قیادت میں فوجی بغاوت ناکام ہونے کے بعد ترکی میں امن و ثبات قائم ہوگیا ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا : ہم جس طرح اپنے ملک میں امن و ثبات کے خواہاں ہیں اسی طرح اپنے ہمسایہ ممالک میں بھی امن و ثبات کے خواہاں ہیں اور ہمارا اس بات پر یقین ہے کہ غیر علاقائي طاقتیں اس خطے میں عدم استحکام پیدا کررہی ہیں اور ہمیں مشترکہ دشمنوں کا سامنا ہے ۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے متنبہ کراتے ہوئے بیان کیا : دوست اور دشمن کی پہچان کہ یہ بہترین موقع ہے اور ہمیں دشمنوں سے ہوشیار رہنا چاہیے۔
صدر حسن روحانی نے کہا : غیر علاقائي طاقتیں دہشت گردی کو بہانہ بنا کر خطے میں عدم استحکام پیدا کررہی ہیں اور علاقائي ممالک کو چاہیے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ اقدام انجام دیں کیونکہ دہشت گردی ایک عالمی خطرہ ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز ترکی میں موجودہ حکومت کے خلاف فوجی بغاوت ہوا تھا جس کو حکومت نے عوام کی حمایت سے قابو کر لیا، اس فوجی مغاوت کا سرکردہ سابق ترکی فسر تھا جس کا اسرائیل سے خفیہ رابطہ تھا ۔