23 July 2016 - 06:56
News ID: 422535
فونت
آیت اللہ سید احمد خاتمی:
تہران کے خطیب جمعہ نے کہا : مغرب کو چاہئے کہ وہ دہشت گردی کی حمایت سے دستبردار ہوجائے اور دہشت گردی کو اچھی اور بری دہشت گردی میں تقسیم کرنا بند کردے ۔
آیت اللہ سید احمد خاتمی


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق جمہوریہ اسلامی ایران میں تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے نماز جمعہ کے خطبوں میں بحرین کے تازہ ترین واقعات اور بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ  کئےجانے پر مبنی آل خلیفہ حکومت کے اقدام کا ذکر کرتے ہوئے کہا : بحرین کے ظالم اور آمر حکمران بحرینی عوام پر ہر طرح کا ظلم ڈھا رہے ہیں ۔

انہوں نے بحرین کے عوام پر آل خلیفہ کے بیشمار مظالم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : بحرینی اور سعودی عرب کے حکام اس دور کے فرعون ہیں جو اپنے امریکی اور برطانوی آقاؤں کے اشارے پر ملکی عوام کو ظلم و ستم کا نشانہ بنارہے ہیں۔

تہران کے جمعہ کے خطیب نے تاکید کرتے ہوئے کہا : بحرینی حکام امریکا اور برطانیہ کی پشت پناہی سے اپنے ہی ملک کے بے گناہ عوام جو اپنا جائز حق چاہتے ہیں ان پر ظلم ڈھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا: انسانی حقوق کے قوانین کے مطابق کسی بھی حکومت کو کسی شخص کی شہریت منسوخ کرنے کا حق نہیں ہے لیکن آل خلیفہ حکومت نے ایک بزرگ عالم دین کی شہریت منسوخ کردی ہے جو انتہائی افسوسناک ہے۔

آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا : بحرین اور سعودی عرب کے حکام  فرعون کی طرح خود کو عوام کا خدا سمجھتے ہیں ۔

انہوں نے کہا : بحرینی بادشاہ نے ۷۷ سالہ پرہیزگارعالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت سلب کرکے دنیا کے سامنے اپنا فرعونی کردار اور نمرودی چہرے کو  پیش کیا ہے۔

تہران کے خطیب جمعہ نے کہا: بحرین کے علما نے دنیا بھر کے مسلمانوں سے مدد کی درخواست کی ہے کیونکہ بحرینی علما کا تشخص اوران کی شناخت خطرے سے دوچار ہوگئی ہے ۔

انہوں نے بیان کیا : : نجف اور قم کے دینی تعلیم کے اعلی مراکز یعنی حوزہ ہائے علمیہ و مراجع تقلید و وزارت خارجہ اور عالمی اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ بحرین کے مظلوم عوام اور وہاں کے ممتاز علماء کی بڑھ کر مدد کریں آج  بحرین کے مظلوموں کی حمایت اور مدد کرنا ہمارا فریضہ  ہے ۔

خطیب جمعہ نے کہا : بحرینی اور سعودی عرب کے حکام اپنے امریکی اور برطانوی آقاؤں کو خوش کرنے کے لئے امت مسلمہ میں اختلافات کا بیج بو رہے ہیں  لیکن عنقریب اللہ تعالی  خطے میں موجود امریکی شیطانی ایجنٹوں کا خاتمہ کردےگا۔

آیت اللہ سید احمد خاتمی نے ساتھ ہی بحرینی عوام کو بھی تاکید کی کہ وہ جدوجہد اور استقامت جاری رکھیں اور ان کی کامیابی کی صبح نزدیک ہے ۔

خطیب جمعہ نے ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ایران نے سب سے پہلے ترکی میں فوجی بغاوت کی شدید الفاظ میں مذمت کی کیونکہ ایران عوامی رائے کا احرتام کرتا ہے۔

انہوں نے کہا : ایران جس طرح شام کی قانونی اور عوامی حکومت کی حمایت کرتا ہے اسی طرح ترکی کی عوامی حکومت کی بھی حمایت کرتا ہے اور ترکی کے صدر کو اب سمجھ جانا چاہیے کہ شام میں ترکی کی مداخلت ایک غلط اقدام تھا اور ترکی کو اب اپنی فاحش غلطیوں کا ازالہ کرنا چاہیے ۔

خطیب جمعہ نے تاکید کی : ترکی کو چاہئے کہ اب عالمی سامراجی طاقتوں کے ایجنڈے پر کام نہیں کرنا چاہیے کیونکہ عالمی سامراجی طاقتوں کے ایجنڈے میں اسلامی ممالک میں عدم استحکام پیدا کرنا شامل ہے۔

انہوں نے کہا : اسی طرح فلسطین اور بحرین کے عوام کی رائے کا بھی احترام کیا جانا چـاہئے اور یہ وہ معیار ہے جس پر اسلامی جمہوریہ ایران زور دیتا ہے ۔

خطیب جمعہ نے کہا : ہم خطے میں شاہ ایران جیسے امریکی ڈیکٹیٹر بادشاہوں کی حمایت نہیں کرتے بلکہ ہم جمہوریت کے طرفدار ہیں اور جمہوری حکومتوں کی حمایت اپنا فریضہ سمجھتے ہیں۔

انہوں نے مغربی ملکوں کو خبردار کیا : اگر انہوں نے ایران کے اسلامی جمہوری نظام کے خلاف کوئی اقدام کیا تو انہیں پچھتانا پڑے گا ۔

آیت اللہ سید احمد خاتمی نے فرانس کے شہر نیس میں دہشت گردانہ اقدام کے بارے میں بھی کہا : دہشت گردانہ اقدامات دنیا میں کہیں بھی ہوں قابل مذمت ہیں۔ جو کچھ فرانس میں ہوا اس کا بیج خود مغربی ملکوں نے ہی بویا تھا ۔

انہوں نے کہا : مغرب کو چاہئے کہ وہ دہشت گردی کی حمایت سے دستبردار ہوجائے اور دہشت گردی کو اچھی اور بری دہشت گردی میں تقسیم کرنا بند کردے ۔

آیت اللہ سید احمد خاتمی نے ایران کے دفاعی میزائلی پروگرام اور قرارداد بائیس اکتّیس پرعمل درآمد کے بارے میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون کی رپورٹ کو غیر منصفانہ قراردیا اور کہا : جو سیکریٹری جنرل صیہونیوں کے دباؤ میں آ کر رپورٹ تیار کرتاہے اور سعودی عرب سے ڈالر وصول کرتاہے تاکہ اس ملک کا نام یمنی بچوں کے قاتل ملکوں کی فہرست سے نکل دے اس سے اس کے سوا کوئی توقع نہیں کی جاسکتی ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬