27 July 2016 - 08:48
News ID: 422554
فونت
محمد جواد ظریف :
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا : سعودی عرب کی یمن اور شامی عوام کے خلاف جارحیت سے جن میں معصوم بچوں کی افسوسناک ہلاکتیں بهی ہوئیں ہیں، عالم اسلام کو نقصان پہنچایا۔
جواد ظریف


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے گهانا کے دورے کے موقع پر وہاں مقیم ایرانیوں کے ساته ایک خصوصی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا : ایران فوبیا کے خاتمے سے صیہونی سعودی کے جرائم مزید نظر آئیں گے ۔

انہوں نے کہا : گزشتہ سالوں کے دوران ایران فوبیا کی مختلف سازشوں کا خاتمہ ہوچکا ہے تاہم اسرائیل اور جابر ریاست سعودی عرب کی جانب سے ان سازشوں کی بهرپور مالی حمایت کی گئی۔

جواد ظریف نے کہا : اس بات میں کوئی ابہام نہیں کہ آج ناجائز صہیونی ریاست اور سعودی عرب کی جابر حکومت کے مقاصد ایک ہیں اور ان دونوں کے درمیان تعاون اور شراکت داری کسی سے بهی چهپی نہیں ہے۔

انہوں نے بیان کیا : ان تمام سازشوں کے مقابلے میں ہماری قوم ہوشیار رہی اور انتخابات میں بهی بهرپور انداز میں شرکت کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران سے اپنی وفاداری اور ہم آہنگی کا ثبوت دیا۔

وزیرخارجہ جواد ظریف نے کہا : یمن اور شام میں بچوں کی قاتل سعودی حکومت کے وحشیانہ جرائم نے پوری دنیا کے لوگوں کے دلوں کو مجروح کیا ہے ۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : ان حکومتوں نے گذشتہ برسوں میں اس بات کی بے پناہ کوشش کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی شبیہ بگاڑ کر پیش کریں تاکہ اپنے جرائم پر پردہ ڈال سکیں -

وزیرخارجہ نے کہا : آج سینتیس سال کا عرصہ گذرجانے کے بعد دنیا اس حقیقت کو سمجھنے میں کامیاب ہوگئی ہے کہ وہابیت کا خطرہ ہی اصل خطرہ ہے جس نے دنیا کو انتہا پسندی سے دوچار کردیا ہے اور اس نظریئے سے جنم لینے والے تکفیری دہشت گرد گروہ داعش اور دیگر گروہوں سے تعلق رکھنےوالے دہشت گرد بارہ سالہ فلسطینی بچے کا سرقلم کرتے ہیں اور یہ جرائم پیشہ عناصر نہ صرف اپنے سفاکانہ جرم پراکتفانہیں کرتے بلکہ اس کی ویڈیوفلم بناکرعام بھی کرتے ہیں ۔

جواد ظریف نے کہا : ایک ہی سوچ رکھنے والی صیہونی حکومت اور سعودی حکومت کے تعلقات اور جرائم ہر دور سے زیادہ دنیا کے سامنے آشکارہ ہو رہے ہیں اور اب انہیں چھپایا نہیں جاسکتا ۔
 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬